فرضی قبر کی زیارت؟
بغیر مزار کے فاتحہ خوانی کا حکم
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں
کہی جگہ پر صرف چلہ ہوتا اور کہی جگہ پر فرضی قبر بھی ہوتی ہے اس جگہ فاتحہ خوانی کرنا کیسا؟ سائل رضوان حلود گجرات
الجواب بـــــــــــِـاِسْمِـــــــــــــٖہ تـَعـــالٰـــــــــــــــی وباللہ توفیق فرضی مزار بنانا پھر اس پر فاتحہ پڑھنا اور پھول ڈالنا اور اس کی زیارت کو جانا اور عرس منانا اور اور اس میں مرد عورت کا مخلوط ہو کر ایک ساتھ گشت کرنا یہ سارے کام حرام ہے و گناہ ہے (فتاوی مرکز تربیت افتاء جلد اول صفحہ 390 ) حضرت فقیہ ملت مفتی جلال الدین امجدی رحمت اللہ علیہ فرماتے ہیں مصنوعی قبر کی زیارت حرام ہے اور حدیث میں لعنت آئی ہے (فتاوی فیض الرسول جلد دوم صفحہ 536 ) فرضی قبر پر فاتحہ خوانی کرنے کے حوالے سے فتاوی فقیہ ملت جلد اول صفحہ 296 میں ہے ۔۔۔فرضی قبر کی زیارت کرنے والوں پر حدیث میں لعنت آئی ہے نیاز و فاتحہ دلانا ناجائز اور کسی بزرگ کی جانب اس کی نسبت محض افترا ہے (ایسی قبر ) بنوانے والے اور مجاوری کرنے والے سب کے سب گنہگار ہے ان پر توبہ لازم ۔۔۔۔سیدی اعلی حضرت رحمت اللہ علیہ فرماتے ہیں قبر بلا مقبور کی زیارت کی طرف بلانا گناہ ہے (فتاوی رضویہ جلد 4 صفحہ 115 ) خلاصہ کلام آج کل ہر کوئی فاسق یہ کہہ کر چلہ بنا لیتا ہے کہ وہاں پر فلاں ولی تشریف لائے تھے ان جاہل فاسق لوگوں کی خبر کا کوئی اعتماد نہیں کرنا چاہیے اللہ تَعَالٰی فرماتا ہے
یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْۤا اِنْ جَآءَكُمْ فَاسِقٌۢ بِنَبَاٍ فَتَبَیَّنُوْۤا اَنْ تُصِیْبُوْا قَوْمًۢا بِجَهَالَةٍ فَتُصْبِحُوْا عَلٰى مَا فَعَلْتُمْ نٰدِمِیْنَ(۶)
ترجمۂ کنز العرفان
اے ایمان والو! اگر کوئی فاسق تمہارے پاس کوئی خبر لائے تو تحقیق کرلو کہ کہیں کسی قوم کوانجانے میں تکلیف نہ دے بیٹھو پھر اپنے کئے پر شرمندہ ہونا پڑے۔(سورت 49 آیت 6 )
اور جہاں واقع ایسا چلہ ہو جہاں کوئی بزرگ رہیں ہو تو اس جگہ برکت کی نیت سے قرآن کی تلاوت کرنے میں کوئی حرج نہیں مگر خاص کر خیال رکھا جائے کہ ہماری تحقیق کے مطابق اکثر ایسے مزار ہے جس کو بنوانے والے جاہل فاسق لوگ ہوتے ہیں ان کی خبر کا کوئی اعتماد نہیں بلکہ اس طرح ناجائز حرکت کرنے والوں کو روکنا لازم ہے ان جھوٹے لوگوں سے دور رہنا ضروری ہے اللہ تَعَالٰی فرماتا
فَلَا تُطِعِ الْمُكَذِّبِیْنَ(۸)وَدُّوْا لَوْ تُدْهِنُ فَیُدْهِنُوْنَ(۹)
ترجمۂ کنز العرفان
تو تم جھٹلانے والوں کی بات نہ سننا۔ انہوں نے تو یہی خواہش رکھی کہ کسی طرح تم نرمی کرو تو وہ بھی نرم پڑجائیں ۔(سورت 68 آیت 8۔9 )
واللہ اعلم و رسولہ
فقیر ابو احمد ایم جے اکبری قادری حنفی عطاری، دارالافتاء فیضان مدینہ آنلائن
Comments
Post a Comment