مسجد میں اگربتی جلانا؟



السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

کیا فرماتے ہیں علماءکرام اس مسءلے کےبارےمیں کہ

مسجدمیں اگربتی جلاناکیساہے

اورکچھ لوگوں کا یہ کہناہے کہ 

اگربتی لید یاگوبر کی بنتی ہے

کیایہ بات صحیح ہے

محمد امتیاز اشرفی وانکانیر

وعلیکم السلام و رحمت اللہ و برکاتہ 

الجواب بـــــــــــِـاِسْمِـــــــــــــٖہ تـَعـــالٰـــــــــــــــی وباللہ توفیق 

مسجدوں کو صاف رکھنے اور اس میں خوشبو جلانے کا حکم حدیث میں ہے حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مسجدیں بنانے اور انھیں صاف ستھرا رکھنے اور ان میں خوشبو سلگانے کا حکم دیا  (الترغیب و الترہب جلد اول صفحہ 139 )ام المؤمنین عائشہ ؓ سے روایت ہے کہ  رسول اللہ ﷺ نے حکم فرمایا کہ  محلوں میں مسجدیں بنائی جائیں، اور انہیں پاک و صاف رکھا جائے، اور ان میں خوشبو لگائی جائے ۔ ( سنن ابن ماجہ حدیث 758)

اگربتی کے متعلق یقینی معلومات نہیں ہیں کہ اس میں کوئی نجس چیز ہوتی ہے لہٰذا جواز کی گنجائش تو ہے مگر اس کے بجائے مسجد میں گلاب پانی کے ساتھ کوئی عطر ملا کر چھڑک دیں تو یہ اگربتی سے اچھا ہے واللہ اعلم و رسولہ 

کتبہ ابو احمد ایم جے اکبری قادری حنفی عطاری 

دارالافتاء فیضان مدینہ آنلائن

Comments

Popular posts from this blog

जो निकाह पढ़ाए वहीं दस्तखत करे

کیا حضور پر جادو کا اثر ہوا تھا

راکھی باندھنا حرام ہے