بیمار مرد و عورت کے زیر ناف بالوں کو کیسے صاف کرے

​وعلیکم السلام و رحمت اللہ و برکاتہ 

الجواب بـــــــــــِـاِسْمِـــــــــــــٖہ تـَعـــالٰـــــــــــــــی وباللہ توفیق صورت مسئولہ بیوی بھی زندہ نہ ہو   اور بالوں کے بڑے ہونے کی وجہ سے اذیت ہو تو  مجبوراً  بھائی یا بیٹا ہاتھوں پر دستانے (میڈیکل گلوز وغیرہ )  چڑھاکر (جس سے اعضاء کی جسامت حتی الامکان محسوس نہ ہو) شرم گاہ پر نظر ڈالے بغیر کسی کریم وغیرہ سے ان کے زیر ناف بال صاف کرسکتے ہیں،  شرم گاہ کی طرف دیکھنے کی اجازت پھر بھی نہیں ہوگی۔


2. یہی حکم بیٹی کے لیے والدہ کے زیرِ ناف بالوں کی صفائی کے سلسلے میں ہوگا کہ اگر شوہر زندہ نہیں ہے، اور عورت کسی طرح بھی کریم وغیرہ سے بال صاف نہیں کرسکتی تو بیٹی  والدہ کے بال مذکورہ طریقے سے صاف کرسکتی ہے۔ واللہ اعلم و رسولہ 

کتبہ ابو احمد ایم جے اکبری قادری حنفی عطاری 

دارالافتاء فیضان مدینہ آنلائن 

تاریخ 29 مارچ 2022 بروز منگل

Comments

Popular posts from this blog

जो निकाह पढ़ाए वहीं दस्तखत करे

کیا حضور پر جادو کا اثر ہوا تھا

راکھی باندھنا حرام ہے