دیوبندی سے نکاح پڑھنا ؟

​السلام علیکم مفتیان کرام کی بارگاہ میں ایک سوال عرض  کسی دیوبندی عالم نے نکاح بڑھادی کیا وہ نکاح ہوگا یانہیں ابوالکلام موتیہاری بہار

وعلیکم السلام و رحمت اللہ و برکاتہ 

الجواب بـــــــــــِـاِسْمِـــــــــــــٖہ تـَعـــالٰـــــــــــــــی وباللہ توفیق صورت مسئولہ میں نکاح تو ہو جاتا ہے کہ نکاح میں ایجاب و قبول شرط ہے نکاح پڑھانے والا  وہ صرف وکیل ہوتا ہے اور وکالت کے لئے اسلام شرط نہیں مگر اس سے نکاح پڑھانا جائز نہیں کہ اس میں وہابی کی تعظیم ہے اور اس کی تعظیم ناجائز و حرام ہے  (فتاوی فقہ ملت جلد اول صفحہ 387 )  لہٰذا دیوبندیوں سے نکاح نہ پڑھایا جائے حدیث میں ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جس نے کسی بدمذہب کی توقیر کی بیشک اس نے اسلام کو ڈھا دینے میں مدد کی  ( جامع الاحادیث جلد اول صفحہ 63 )  اور فرمایا  رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے  کہ بدمذہب تمام لوگوں اور تمام جانوروں سے بد تر ہیں  ( فتاوی رضویہ جلد 5 صفحہ 129 )   دیوبندی گمراہ بدمذہب ہے اور گمراہ لوگ دوزخ کے کتے ہیں حدیث میں ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا گمراہ لوگ دوزخیوں کے کتے ہیں  (جامع الاحادیث جلد اول صفحہ 64 )  جہاں نکاح ہوتا ہو وہاں ان کو آنے نہ دیا جائے  خلاصہ بہرحال نکاح تو ہو گیا ہے دوبارہ پڑھنے کی ضرورت نہیں واللہ اعلم و رسولہ 

کتبہ ابو احمد ایم جے اکبری قادری حنفی عطاری 

دارالافتاء فیضان مدینہ آنلائن 

تاریخ 24 مارچ 2022 بروز جمعرات

Comments

Popular posts from this blog

जो निकाह पढ़ाए वहीं दस्तखत करे

کیا حضور پر جادو کا اثر ہوا تھا

راکھی باندھنا حرام ہے