دیوبندیوں کے مدرسہ میں پڑھنا؟
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
معزز علماء کرام و مفتیان عظام کی بارگاہ میں ایسوال عرض ہے
ایک سنی لڑکا ہے پڑھتا ہے وہابی کے مدرسے میں جب لڑکا گھر پے آتا ہے سنی مسجد میں اذان دیتا ہے تو کیا اس کو اذان دینا درست ہے اور اس کے جو والد محترم ہے ومولانا صاحب ہے اور وہ مولانا صاحب اپنے آپ کو سنی کہتے ہیں اور اس کا کھانا پینا اہل حدیث کے گھر میں ہوتا ہے یہ دونوں اس شخص کے بارے میں کیا حکم ہے اور اس کا اذان دینا کیا درست ہے یا نہیں جواب عنایت فرمائیں محمد شمشیر رضا سیوان بہار
وعلیکم السلام و رحمت اللہ و برکاتہ
الجواب بـــــــــــِـاِسْمِـــــــــــــٖہ تـَعـــالٰـــــــــــــــی وباللہ توفیق
سائل نے لکھا کہ سنی لڑکا اور اس کے والد مولانا ہے یہ تعجب کی بات ہے ایک مولوی اپنے بیٹے کو بدمذہب کی شاگردی میں کیسے دے سکتا ہے یا تو مولوی صاحب جاہل ہے یا پھر ان کے عقائد بھی درست نہیں ہو گے وہابی دیوبندی بدمذہب گمراہ ہے حدیث میں ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جس نے کسی بدمذہب کی توقیر کی بیشک اس نے اسلام کو ڈھا دینے میں مدد کی (جامع الاحادیث جلد اول صفحہ 63 ) اس حدیث پاک سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ بدمذہب کی تعظیم کرنا ناجائز ہے اور لڑکا ان سے پڑھتا ہے تو تعظیم کرنی پڑے گی لہٰذا لڑکے کو وہاں پڑھنے کے لئے بھیجنا حرام ہے حدیث میں ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جو دجال کی خبر سنے اس پر واجب ہے کہ اس سے دور بھاگے کہ خدا کی قسم آدمی اسکے پاس جائے گا اور یہ خیال کرے گا کہ میں تو مسلمان ہوں (یعنی مجھے اس سے کیا نقصان پہونچے گا ) وہاں اس کے دھوکوں میں پڑ کر اس کا پیرور ہو جائے گا (جامع الاحادیث جلد اول صفحہ 66 ) سیدی اعلی حضرت امام احمد رضا خان رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کیا دجال اسی خبث کو سمجھتے ہو جو آنے والا ہے؟ حاشا! تمام گمراہوں کے داعی منادی سب دجال ہیں، اور سب سے دور بھاگنے کا حکم فرمایا، اور اس میں یہ ہی اندیشہ بتایا ہے (فتاوی رضویہ جلد 1 صفحہ 782 ) فتاوی افریقہ صفحہ 109 میں ہے رشید احمد اور جو اس کے پیپرور ہوں جیسے خلیل احمد اور اشرف علی وغیرہ ان کے کفر میں کوئی شک و شبہ کی مجال بلکہ جو ان کے کفر میں شک کرے بلکہ کسی طرح کسی حال میں انھیں کافر کہنے میں توقف کرے اس کے کفر میں بھی شبہ نہیں! ... (فیوضات رضویہ تشریحات ہدایہ جلد 5 صفحہ 439)میں ہے دیوبندیوں کے بارے میں مسلمانوں سے آخری اپیل جو انھیں کافر نہ کہے جو ان کا پاس لحاظ رکھے جو ان کے استادی یا رشتے یا دوستی کا خیال رکھے وہ بھی انھیں میں سے ہے !..بدمذہب اور گمراہوں کے بارے میں حضرت علامہ غلام رسول سیعدی رحمت اللہ علیہ فرماتے ہیں بدعقیدہ لوگوں میں میل جول اور دوستی رکھنا حرام ہے (شرح صحیح مسلم جلد اول صفحہ 299 ) خلاصہ کلام احادیث اور علماء کی تشریحات سے معلوم ہوا کہ دیوبندی سے میل جول دوستی حرام ہے تو اپنے لڑکے کو وہاں پڑھنے کے لئے بھیجنا حرام ہے اور ایسا شخص فاسق ہے اس سے آذان نہیں کہلائے جب تک اعلانیہ توبہ نہ کرے اور مولوی صاحب کو مشورہ دیا جائے کہ حسام الحرمین اور دگر علماء اہلسنت کے فتاوی کا مطالعہ فرمائیں آپ راہ بھٹک رہے ہیں فوراً توبہ کرے اور آئندہ لڑکے کو وہاں نہ بھیجیں تفصیل کے لیے ہمارا رسالہ بدمذہب سے دوستی کرنا کیسا کا مطالعہ کریں اس رسالے کا لنک آخر میں دیا ہے وہاں سے ڈاؤن لوڈ کریں واللہ اعلم و رسولہ کتبہ ابو احمد ایم جے اکبری قادری حنفی عطاری
دارالافتاء فیضان مدینہ آنلائن
تاریخ 26 مارچ 2022 بروز ہفتہ
Comments
Post a Comment