اسماعیل دہلوی کون ؟ اس کی تکفیر اعلی حضرت نے کیوں نہیں کی ؟
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ کیا فرماتے ہیں علمائے دین مسلہ ذیل کے بارے میں کیا اعلحضرت نے مولانا اسماعیل دہلوی کو ان کی عقاءدباطلہ کی وجہ سے کافر نہیں کہا تو پھر اسماعیل دہلوی کو ن ہے زید جو سنی عالمِ دین ہے کا کہنا ہے کہ اعلحضرت نے مولانا اسماعیل دہلوی پر کفر کا کوئی فتویٰ نہیں لگایا ۔ کیا زید کا کہنا صحیح ہے قرآن وحدیث کی روشنی میں جواب عنایت فرمائیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ المستفتی مولانا جمیل اختر اشرفی گجرات
وعلیکم السلام و رحمت اللہ و برکاتہ
الجواب بـــــــــــِـاِسْمِـــــــــــــٖہ تـَعـــالٰـــــــــــــــی وباللہ توفیق
اسماعیل دہلوی سے سیکڑوں کفریات سرزد ہوئے اس کی کتابوں میں سیکڑوں اقوال کفر موجود ہے اسی کی بنا پر علامہ فضل حق خیرآبادی، علامہ فضل رسول بدایونی اور دگر سیکڑوں علماء اہلسنت نے اس کو کافر کہا اور لکھا حتی کہ اس کے چچا زاد بھائیوں نے بھی اس کے کافر ہونے کا فتوی دیا تفصیل کے لیے تحقیق الفتوی اور سیف الجبار کا مطالعہ کریں لیکن اعلی حضرت امام احمد رضا خان رضی اللہ عنہ نے اس بنا پر کہ اس کے کفریات لزومی ہیں، التزامی نہیں اس کی تکفیر سے احتیاطاً کف لسان فرمایا ہے ! ( یعنی ) اعلی حضرت کی تحقیق یہ ہے کہ اسماعیل دہلوی کے جتنے اقوال کفریہ ہیں سب میں کوئی نہ کوئی پہلو ایسا ہے جو کفر سے خالی ہے اگرچہ وہ ظاہر کے خلاف ہے اور خفی ہے اور ہر ایسا قول جس کے متعدد معنی ہو سکتے ہیں ان میں کوئی معنی کفر سے خالی ہو اور قائل کی مراد معلوم نہ ہو تو اگرچہ اس لفظ کا ظاہر کفر ہو اگرچہ اس کا ظہور صریح متبین کی حد تک پہنچا ہو تاہم اس کے قائل کی تکفیر سے کف لسان کرنا تقاضائے احتیاط ہے اور یہ ہی متکلمین اور محققین فقہاء کا مذہب ہے جیسا کہ شامی اور عالمگیری وغیرہ میں اس کی تصریح موجود ہے مگر جمہور فقہاء ہر ایسے کلمہ کے قائل کی تکفیر کرتے ہیں جس میں کفری معنی صریح متبین کی حد تک ہو اگرچہ اس کی تاویل بعید ہو سکتی ہو اگرچہ وہ تاویل خفی ہو (فتاوی شارح بخاری جلد سوم صفحہ 396 ) تفصیل کے لیے فتاوی شارح بخاری کا مطالعہ کریں واللہ اعلم و رسولہ
کتبہ ابو احمد ایم جے اکبری قادری حنفی عطاری
دارالافتاء فیضان مدینہ آنلائن
تاریخ 26 مارچ 2022 بروز ہفتہ
Comments
Post a Comment