تین سال سے زکوة نہیں نکالی اب کیسے نکالے
سوال کیا فرماتے ہیں علمائے کرام ومفتیان عظام اس مسئلہ میں کہ زید نے اپنے مال کی زکوۃ تین سال سے نہیں نکالی اب نکالے تو کیسے نکالے جواب عنایت فرمائیں سائل عبداللہ حیدر
الجواب بـــــــــــِـاِسْمِـــــــــــــٖہ تـَعـــالٰـــــــــــــــی وباللہ توفیق
کہیں سالوں سے زکوۃ ادا نہیں کی اور اب ادا کرنا چاہتا ہے تو کیسے ادا کرے گا فتاوی اہلسنت صفحہ 228 میں ہے گزشتہ سالوں کی زکوۃ نکالتے وقت اسی سال کے اسی دن کے سونے کا بھاو لگایا جائے گا ! اسی طرح کے ایک سوال کے جواب میں سیدی اعلی حضرت امام احمد رضا خان رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں اگلے تین برسوں میں اس کے سال تمام ہونے کے دن سونے کا جو بھاو دریافت کرنے میں دقت ہو تو احتیاطاً زیادہ سے زیادہ نرخ لگا لے کہ زکوۃ کچھ نہ رہ جائے (فتاوی رضویہ جلد 10 صفحہ 129 ) عالمگیری میں ہے اگر کسی کے پاس دو سو قفیر گیہوں تجارت کے واسطے ہیں جن کی قیمت دو سو درہم پھر سال تمام ہوا اور قیمت ان کی زیادہ ہو گئی یا کم ہوگئی اگر زکوۃ میں گیہوں دینا منظور ہے تو پانچ قفیر دے اور اگر قیمت دینا منظور ہے تو اس قیمت کا اب حساب ہوگا جو زکوۃ کے واجب ہونے کے وقت تھا اس لئے کہ واجب ہے کہ یا اصل شے زکوۃ میں دی جائے یا اس کی قیمت دی جائے اور اس واسطے صدقہ وصول کرنے والے پر اس کے قبول کرنے میں جبر کیا جائے گا! اور صاحبین کا مذہب یہ ہے کہ جس روز زکوۃ ادا کرتا ہو اس روز کی قیمت کا اعتبار ہے (فتاوی عالمگیری جلد اول صفحہ 429 مترجم ) سیدی اعلی حضرت کے فتوی سے معلوم ہوتا ہے کہ فتوی صاحبین کے قول پر نہیں ہے فتوی وہی ہے جو سیدی اعلی حضرت امام احمد رضا خان رضی اللہ عنہ نے فتاوی رضویہ میں ہے جو حکم بیان کیا ہے واللہ اعلم و رسولہ
کتبہ ابو احمد ایم جے اکبری قادری حنفی عطاری
دارالافتاء فیضان مدینہ آنلائن
تاریخ 25 مارچ 2022 بروز جمعہ
Comments
Post a Comment