داڑھی سنت یا واجب ؟

​*السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ*

*کیا فرماتے ہیں علماء کرام مفتیان عظام اس مسئلہ میں کہ داڑھی کی لمبائی کے متعلق سوال عرض کرنے سے پہلے اس تمہید کو مناسب سمجھتا ہوں کہ میں حنفی مسلک سے تعلق رکھتا ہوں اور مجھے معلوم ہے کہ احناف کے ہاں ایک مشت داڑھی رکھنا واجب ہے اور داڑھی کو ایک مشت سے کم کرنا گناہ ہے . لہذا میرے سوال کے جواب کا میرے ذاتی عمل پر کوئی اثر نہیں ہوگا .*

*اب سوال کی طرف بڑھتا ہوں . ہم نے حنفی علما کرام سے سنا ہے کہ چاروں مذاہب یعنی حنفی ، شافعی ، مالکی اور حنبلی کا متفقہ فتویٰ ہے کہ ایک مشت داڑھی رکھنا واجب ہے اور ایک مشت سے داڑھی کو چھوٹا کرنا گناہ ہے . میری ناقص معلومات کے مطابق یہ بات حنفی اور حنبلی مذاہب کے حوالے سے تو ٹھیک ہے .*

*مگر شافعی اور مالکی مذاہب میں چھوٹی داڑھی (ایک مشت سے کم) رکھنے کی گنجائش نظر آتی ہے . موجودہ دور کے اکثر شافعی اور مالکی علماء حتی کہ بزرگ علماء بھی چھوٹی* *داڑھیاں ( جو* *واضح طور پر کٹوائی* *ہوتی ہیں ) رکھتے ہیں . اور انٹرنیٹ پر موجود وافر مقدار میں شافعی اور مالکی علماء کے فتاویٰ موجود ہیں جن سے پتہ چلتا ہے کہ ان کے نزدیک داڑھی کو ایک* *مشت سے کم کرنا جائز ہے.*

* ان فتاویٰ کے مطابق* *مالکی* *علماء چھوٹی داڑھی کو* *بغیر کراہت کہ جائز* *سمجھتے ہیں اس شرط پر کہ داڑھی کاٹنے سے عورت کی مشابہت نہ ہو . عرف سے معلوم ہوتا ہے کہ آدمی با آسانی چھوٹی* *داڑھی رکھ کر بھی عورت کی مشابہت سے بچ سکتا ہے اور غالباً مالکی علماء اس قاعدے کا فائدہ اٹھا کر* *چھوٹی داڑھی رکھنے کی اجازت بھی دیتے ہیں اور خود بھی اس پر عمل کرتے ہیں .*

*شافعی علما کا کہنا ہے کہ، گو کہ امام شافعی سے* *داڑھی منڈانے کی حرمت کا قول ملتا ہے  لیکن*  شافعی مذہب کا مفتیٰ بہ *فتویٰ یہ ہے کہ داڑھی منڈانا حرام نہیں بلکہ مکروہ ہے . اور اسی طرح داڑھی کاٹنا بھی مکروہ ہی ہے*

*آخر میں میرا سوال یہ ہے کہ جب شافعی اور مالکی علماء اپنے مذاہب کے مطابق داڑھی کو ایک مشت سے کم کرنے کی اجازت دیتے ہیں ، تو ہمارے محترم حنفی علماء کس بنیاد پر یہ جملہ فرماتے ہیں کے چاروں* *مذاہب داڑھی کو ایک مشت سے کم کرنے کو حرام سمجھتے ہیں۔*

*اس کے متعلق حکم شرعی کیا مکمل رہنمائی فرمائیں کرم نوازش ہو گی۔ المستفتی جلال الدین احمد امجدی رضوی نعیمی ارشدی خادم جامعہ گلشن فاطمہ للبنات پیپل گاؤں نائیگاؤں ضلع ناندیڑ مہاراشٹر الھند*   وعلیکم السلام و رحمت اللہ و برکاتہ 

الجواب بـــــــــــِـاِسْمِـــــــــــــٖہ تـَعـــالٰـــــــــــــــی وباللہ توفیق 

مذہب حنفی میں داڑھی ایک مشت واجب ہے اعلی حضرت محدث بریلوی رحمۃاللہ علیہ فرماتے ہیں ریش ایک مشت یعنی چار انگل تک رکھنا واجب ہے اس سے کمی ناجائز  داڑھی بقدر ایک مشت رکھنا واجب ہے اور جو اسے سنت قرار دیتے ہیں وہ اس معنی میں ہے کہ یہ دین میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا جاری کردہ طریقہ ہے یا اس وجہ سے کہ اس کا ثبوت سنت نبوی سے ہے جیسا نماز عید کو سنت کہا جاتا ہے حالانکہ وہ واجب ہے  (فتاوی رضویہ جلد 22 صفحہ 581 )  پھر سیدی اعلی حضرت امام احمد رضا خان رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں ہمارے ائمہ کرام رضی اللہ عنہ نے اسی کو اختیار فرمایا اور عام کتب مذہب میں تصریح فرمائی کہ  داڑھی میں سنت یہ ہی ہے کہ جب ایک مشت سے زائد ہو کم کر دی جائے بلکہ بعض اکابر نے واجب فرمایا اگرچہ ظاہر یہ ہی ہے کہ یہاں وجوب سے مراد ثبوت ہے نہ وجوب مصطلح  (فتاوی رضویہ جلد 22 صفحہ 586)  سائل کا یہ کہنا کہ چاروں اماموں کے متعلق واجب کہا ہے ایسا کوئی قول کسی مفتی کا میری نظر سے نہیں گزرا ہم صرف ائمہ احناف کی بات کرتے ہیں اس مسئلہ کو تفصیل سے سمجھنے کے لیے فتاوی رضویہ جلد 22 میں ایک مکمل رسالہ موجود ہے صفحہ 608 سے آغاز ہے  اس کا مطالعہ فرمائیں واللہ اعلم و رسولہ 

کتبہ ابو احمد ایم جے اکبری قادری حنفی عطاری 

دارالافتاء فیضان مدینہ آنلائن

Comments

Popular posts from this blog

जो निकाह पढ़ाए वहीं दस्तखत करे

کیا حضور پر جادو کا اثر ہوا تھا

راکھی باندھنا حرام ہے