لوہے کے زیورات؟

​اسلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ۔  کیا فرماتے علمائے کرام اس مسءلے کےبارےمیں کیا عورت لوھے کا کنگن پہن سکتی ہے یا نہیں 

اور اگرلوھےکا کنگن پہن کر نماز پڑھی‌ تو اس کا کیا حکم ہے

سوال (٢)

کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسءلے کے بارےمیی۔            کیا مرد نے لوھے کی بالی یا انگوٹھی پہن سکتاہےیانہیں

محمد امتیاز اشرفی وانکانیر

کیا عورت دھات کے زیورات پہن سکتی ہے؟


وعلیکم السلام و رحمت اللہ و برکاتہ 


الجواب بـــــــــــِـاِسْمِـــــــــــــٖہ تـَعـــالٰـــــــــــــــی وباللہ توفیق اس طرح کے ایک سوال کے جواب میں شیخ الحدیث و تفسیر حضرت مفتی ابو الصالح محمد قاسم قادری فرماتے ہیں کہ دھات کے زیور عورت کو پہننا جائز ہے کیونکہ اس مسئلہ میں عموم بلوی ہے جس کی وجہ سے اس معاملہ میں نرمی اختیار کرتے ہوئے امت مسلمہ کے لیے آسانی کا حکم دیا جائے گا بعض علماء فرماتے ہیں جب کوئی معاملہ سختی کا باعث ہو تو اس میں وسعت آجاتی ہے اعلی حضرت محدث بریلوی رحمۃاللہ علیہ فرماتے ہیں نص سے ثابت ہے کہ حرج دور کیا گیا اور عموم بلوی کی وجہ سے حکم میں نرمی آجاتی ہے  ( لہٰذا عورت کی نماز میں کوئی حَرَج نہیں) (مرد کو کسی بھی طرح کے زیور سونا چاندی یا اور کسی دھات کے پہننا حرام ہے انگوٹھی چاندی کی   ایک مثقال یعنی 4 گرام 374 ملی گرام کی اجازت ہے  )     *فتاوی رضویہ جلد 2 ص 53 مطبوعہ مکتبہ رضویہ کراچی* فتوی دارالافتاء اہلسنت دعوت اسلامی *واللہ اعلم و رسولہ* *فقیر ابو احمد ایم جے اکبری قادری حنفی* تاریخ 16 مارچ 2022 بروز بدھ

Comments

Popular posts from this blog

जो निकाह पढ़ाए वहीं दस्तखत करे

کیا حضور پر جادو کا اثر ہوا تھا

راکھی باندھنا حرام ہے