غیر مسلم سے کام کروانا ؟
السلام علیکم و رحمت اللہ و برکاتہ
کیا فرماتے ہیں علماء کرام و مفتیان شرع متن اس مسئلہ کے متعلق
سوال :- غیر مسلم گھر پر کھانا کھاتے ہیں اور برتن وغیرہ بھی صاف کرتے ہیں تو اس حال میں کھانا کھلا سکتے ہیں اور غیر مسلم کی چھٹی -بڑی قوم (ذاتے ) ہوتی ہیں اس کے بارے میں کیا حکم ہیں مع دلیل؟
Abdul Rahman Bikaner ,Rajsthan India.
وعلیکم السلام و رحمت اللہ و برکاتہ
الجواب بـــــــــــِـاِسْمِـــــــــــــٖہ تـَعـــالٰـــــــــــــــی وباللہ توفیق
غیر مسلم سے کام کروانا جائز ہے اس کو کھانا پانی بھی دیتے ہے تو بھی کوئی حرج نہیں اللہ فرماتا ہے ! لَا يَنۡهٰٮكُمُ اللّٰهُ عَنِ الَّذِيۡنَ لَمۡ يُقَاتِلُوۡكُمۡ فِى الدِّيۡنِ وَلَمۡ يُخۡرِجُوۡكُمۡ مِّنۡ دِيَارِكُمۡ اَنۡ تَبَرُّوۡهُمۡ وَ تُقۡسِطُوۡۤا اِلَيۡهِمۡؕ اِنَّ اللّٰهَ يُحِبُّ الۡمُقۡسِطِيۡنَ (سورت 60 آیت 8 )
ترجمہ:
اور اللہ تم کو انکے ساتھ نیکی کرنے اور تھوڑا تھوڑا دینے سے نہیں روکتا جنہوں نے تم سے دین میں جنگ نہیں کی اور تم کو تمہارے گھروں سے نہیں نکالا، بیشک اللہ تھوڑا تھوڑا دینے والوں کو (بھی) پسند فرماتا ہے
اور وہ کوئی بھی ذات کے وہ ہمیں اس سے کوئی مطلب نہیں ہمیں صرف ان سے کام لینا ہے واللہ اعلم و رسولہ
کتبہ ابو احمد ایم جے اکبری قادری حنفی عطاری
دارالافتاء فیضان مدینہ آنلائن
تاریخ 1 اپریل 2022 بروز جمعہ
Comments
Post a Comment