محلے کی دونو مسجد میں اعتکاف ؟

​السلام علیکم کیا فرماتے مفتیان کرام اس مسئلہ میں کہ ایک گاؤں دو مسجد ہیں ایک مسجد اعتکاف ہوتا ہے رمضان میں دوسری مسجد نہی دونوں میں ضروری ہے یا ایک میں کافی ہے قرآن حدیث کی روشنی میں جواب عنایت فرماے از قلم میرمحمد اکبری مقام پوسٹ چھاجالا تحصیل بھینمال ضلع جالور راجستھان

وعلیکم السلام و رحمت اللہ و برکاتہ 

الجواب بـــــــــــِـاِسْمِـــــــــــــٖہ تـَعـــالٰـــــــــــــــی وباللہ توفیق 

اعتکاف محلے کی مسجد اور دوسری مسجد بھی ہے تو دونوں میں اعتکاف کرنا سنت کفایہ ہے جیسا کہ تراویح کی جماعت سنت کفایہ ہے ردالمتار درمختار جلد دوم میں ہے کہ تروایح میں جماعت سنت کفایہ ہے صحیح قول کے مطابق اگر مسجد والے اسے ترک کر دیں تو سب گنہگار ہو گے  اور بعض ترک کر دیں تو گناہگار نہ ہوں گے تنویر الابصار جلد دوم صفحہ 785 میں ہے سنت کفایہ مسجد میں جماعت کے ساتھ تراویح پڑھنا ہے یہاں تک کہ اگر لوگ اپنے گھروں میں جماعت قائم کریں اور مسجد میں جماعت نہ ہو تو سب گنہگار ہو گے  ! اس عبارت سے یہ ہی سمجھ میں آتا ہے کہ ہر مسجد میں تراویح کی جماعت لازم تو پھر اعتکاف بھی لازم واللہ اعلم و رسولہ 

کتبہ ابو احمد ایم جے اکبری قادری حنفی عطاری 

دارالافتاء فیضان مدینہ آنلائن 

تاریخ 26 اپریل بروز ہفتہ 2022

Comments

Popular posts from this blog

जो निकाह पढ़ाए वहीं दस्तखत करे

کیا حضور پر جادو کا اثر ہوا تھا

راکھی باندھنا حرام ہے