مسجد کا دروزہ بند ہو تو؟
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
میرا مفتی صاحب کی بارگاہ میں یہ سوال ہے کہ عین مسجد کا ایک ہی دروازہ ہے اور وہ بھی A C کی وجہ سے بند ہے تو کیا اس دروازے کو بند کرنا نہی عن الصلاۃ میں داخل ہوگا یا نہیں ۔ بین و توجر
سائل طاہر رضا وانکانیر
وعلیکم السلام و رحمت اللہ و برکاتہ
الجواب بـــــــــــِـاِسْمِـــــــــــــٖہ تـَعـــالٰـــــــــــــــی وباللہ توفیق
مسجد کا دروازہ بند ہو تو اس میں کوئی حرج نہیں اصل مسجد کا بلند دروازہ کھلا ہونا چاہیے جیسا مفتی امجد علی اعظمی رحمت اللہ علیہ فرماتے ہیں مسجد کا دروازہ کھول دیا جائے جس مسلمان کا جی چاہے وہ آئے کسی کی روک ٹوک نہ ہو (بہار شریعت حصہ چہارم صفحہ 775 ) فی زمانہ اگرچہ مسجد کے دروازے ظاہر بند ہوتے ہیں مگر اندر آنے کے لئے کوئی روک ٹوک نہیں ہوتی جو چاہے آسکتا ہے لہٰذا دروازہ بند ہونے سے کوئی فرق نہیں پڑتا واللہ اعلم و رسولہ
کتبہ ابو احمد ایم جے اکبری قادری حنفی عطاری
دارالافتاء فیضان مدینہ آنلائن
تاریخ 30 اپریل بروز ہفتہ 2022
Comments
Post a Comment