مسجد کی افطاری فروخت کرنا ؟

​اسلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیان عظام اس مسٔلہ کے بارے میں کہ ابھی رمضان شریف میں افطاری کے وقت لوگ بہت سی آءیٹم بھیجتے ہیں مسجد میں ہمارے یہاں  لوگ زیادہ تر افطاری اپنے گھروں پر کرتے ہیں مسجد میں نہیں آتے اور مسجد میں کھجور کے پاکیٹ بہت جمع ہو جاتے ہیں اب سوال یہ ہے کہ اگر مسجد کی کمیٹی کے لوگ اس کھجور کو بیچ کر پیسے مسجد میں لگانا چاہیں تو کیا جایز ہوگا(  ساءل محمد صدام حسین قادری بامنور)

وعلیکم السلام و رحمت اللہ و برکاتہ 

الجواب بـــــــــــِـاِسْمِـــــــــــــٖہ تـَعـــالٰـــــــــــــــی وباللہ توفیق 

صورت مسئولہ مسجد میں بھیجے گئے سامان وقف کی مثل ہے جس غرض سے بھیجا جاتا ہے اسی میں استعمال کرنا لازم  یہاں تک کے اس کا غیر روزادار کو کھانا ناجائز و حرام ہے  (فتاوی جاویدیہ دوم بحوالہ فتاوی رضویہ )  مسجد کے اراکین کو ہرگز اجازت نہیں کہ وہ اس سامان کو فروخت کرے بچا ہوا سامان انھیں واپس دیا جائے یا ان کی اجازت سے خرچ کرے  واللہ اعلم و رسولہ 

کتبہ ابو احمد ایم جے اکبری قادری حنفی عطاری 

دارالافتاء فیضان مدینہ آنلائن 

4 مارچ 2022 بروز پیر

Comments

Popular posts from this blog

जो निकाह पढ़ाए वहीं दस्तखत करे

کیا حضور پر جادو کا اثر ہوا تھا

راکھی باندھنا حرام ہے