بچوں کی صف ؟

​السلام علیکم ورحمتہ اللّٰہ وبرکاتہ۔                        کیا فرماتے ہیں علمائے دین مسلہ ذیل کے بارے میں پانچوں وقت کی نماز اور تراویح کی نماز میں ۔۔۔7۔۔۔۔.8.۔۔۔اور 10۔ سال کے بچے اگلے صف میں بڑے لوگوں کے درمیان کھڑے ہو جاتے ہیں یا دوسرے تیسرے صف میں۔ بھی کھڑے ہو جاتے ہیں  زید کا کہناہے کہ بچوں کے ایسا کرنے سے صف ٹوٹ جاتا ہے  اور داہنے  طرف کے لوگوں کی نماز نہیں ہوتی ہے لہٰذا بچوں کو صف میں کھڑے ہونے سے روکا جائے  اور بچوں کی صف سب سے پیچھے کھڑی کروای جاے  علمائے کرام تفصیلاً قرآن وحدیث کی روشنی میں جواب عنایت فرمائیں شکریہ                  مسجد کمیٹی اسلام پور اتر دیناج پور بنگال

وعلیکم السلام و رحمت اللہ و برکاتہ 

الجواب بـــــــــــِـاِسْمِـــــــــــــٖہ تـَعـــالٰـــــــــــــــی وباللہ توفیق 

زید کا کہنا یہ کہ صف ٹوٹ جاتی ہے اور نماز نہیں ہوتی غلط ہے 

مفتی امجد علی اعظمی رحمت اللہ علیہ فرماتے اکیلا مقتدی اگرچہ لڑکا ہو امام کے برابر دہنی جانب کھڑا ہو الخ  (بہار شریعت حصہ سوم صفحہ 588 ) البتہ صف کی ترتیب یہ ہونی چاہیے پہلے مردوں کی صف ہو پھر بچوں کی اگر بچہ تنہا ہو تو مردوں کی صف میں داخل ہو جائے (بہار شریعت حصہ سوم صفحہ 590 )  صف کو خالی رکھنا مکروہ تحریمی ہے صورت مسئولہ میں صف خالی نہیں رہتی ہے تو نماز نہ ہونے کا دعوٰی غلط ہے علامہ عبد الستار حمدانی فرماتے ہیں اگر کسی صف میں آٹھ نو برس کا  نابالغ  بچہ تنہا کھڑا ہو گیا ہے یعنی مردوں کی صف کے بیچ میں کوئی ایک نابالغ لڑکا کھڑا ہو گیا ہے تو اسے حالت نماز میں ہٹا کر دو کرنا نہیں چاہے یہ سخت منع ہے  (مومن کی نماز صفحہ 190 )  نابالغ بچہ سمجھدار جو نماز جانتا ہے اگر تنہا ہو تو اسے صف سے دور یعنی بیچ میں فاصلہ چھوڑ کر کھڑا کرنا منع ہے  خلاصہ بچوں کی صف مردوں کی صف کے پیچھے بنائی جائے زید نے غلط مسئلہ بیان کیا ہے لہٰذا توبہ کرے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جو بے علم فتوی دے آسان اور زمین کے فرشتے اس پر لعنت کرتے ہیں  (جامع الاحادیث جلد اول صفحہ 196 ) واللہ اعلم و رسولہ 

کتبہ ابو احمد ایم جے اکبری قادری حنفی عطاری 

دارالافتاء فیضان مدینہ آنلائن 

تاریخ 6 اپریل 2022 بروز بدھ

Comments

Popular posts from this blog

जो निकाह पढ़ाए वहीं दस्तखत करे

کیا حضور پر جادو کا اثر ہوا تھا

راکھی باندھنا حرام ہے