باپ کی زکوة بیٹا نہیں لے سکتا؟

​السلام علیکم 

مفتی صاحب کی بارگاہ میں میرا یہ سوال ہے کہ کیا غنی باپ کا بیٹا  جو کہ خود شرعی فقیر ہے تو کیا وہ اپنے باپ کی زمین کا نکلا ہوا عشر لے سکتا ہے؟ 

بین و توجر

وعلیکم السلام و رحمت اللہ و برکاتہ 

الجواب بـــــــــــِـاِسْمِـــــــــــــٖہ تـَعـــالٰـــــــــــــــی وباللہ توفیق 

غنی باپ کا بیٹا عشر اپنے باپ کے کھیت کی نہیں لے سکتا مفتی امجد علی اعظمی رحمت اللہ علیہ فرماتے ہیں اپنی اصل یعنی ماں باپ دادا دادی نانا نانی وغیرہ ہم جن کی اولاد میں یہ ہے!  اور اپنی اولاد بیٹا بیٹی پوتا پوتی نواسا نواسی وغیرہم کو زکوۃ نہیں دے سکتا یہو صدقہ فطر و نذر و کفارہ بھی انھیں نہیں دے سکتا رہا صدقہ نفل وہ دے سکتا ہے بلکہ بہتر ہے  (بہار شریعت حصہ پنجم صفحہ 927 ) 

واللہ اعلم و رسولہ 

کتبہ ابو احمد ایم جے اکبری قادری حنفی عطاری 

دارالافتاء فیضان مدینہ آنلائن 

تاریخ 6 اپریل 2022 بروز بدھ

Comments

Popular posts from this blog

जो निकाह पढ़ाए वहीं दस्तखत करे

کیا حضور پر جادو کا اثر ہوا تھا

راکھی باندھنا حرام ہے