سنت پانی اور بسم اللہ خوانی ؟
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ کیا فرماتے ہیں علمائے کرام ومفتیان عظام مسئلہ ذیل میں سنت پانی کی شرع میں کیا حکم ہے اور بسم اللہ خوانی کا کیا حکم سائل عبداللہحیدر گجرات
*وعلیکم السلام ورحمة اللّٰه وبركاته*
الجواب بـــــــــــِـاِسْمِـــــــــــــٖہ تـَعـــالٰـــــــــــــــی وباللہ توفیق
سنت پانی کی شرع میں کوئی اصل نہیں یہ صرف گجرات کی ایک رسم ہے اس میں بچے کچھ طحفہ وغیرہ دیتے ہیں اور احباب کو دعوت دیتے ہیں یہاں تک تو ٹھیک ہے مگر ناچ گانے حرام ہے صرف سنت کی خوشی میں دعوت جائز ہے اس کے علاوہ ناچ گانے وغیرہ ناجائز و حرام ہے
بسم اللہ خوانی کا مطلب یہ ہے کہ جب بچہ یا بچی چار سال چار مہینے چار دن کے ہوجائے تو اس کو کسی اچھے عالم دین یا حافظ قرآن کے پاس لے جاکر یا گھر میں بلا کر سب سے پہلے بسم اللہ الرحمن الرحیم شروع کروائے اسی کا نام ہے بسم اللہ خوانی ہے۔
📄جیسا کہ ملفوظات اعلی حضرت میں ہے
کہ حضرت خواجہ قطب الحق والدین بختیار کاکی رضی اللہ تعالی عنہ کی عمر جس دن چار برس چار ماہ چار دن ہوئی تقریب بسم اللہ مقرر ہوئی لوگ بلائے گئے حضرت خواجہ غریب نواز رضی اللہ تعالی عنہ بھی تشریف فرما ہوئے بسم اللہ پڑھانا چاہی مگر الہام ہوا کہ ٹھہرو حمید الدین ناگوری ( رحمة اللہ علیہ) آتا ہے وہ پڑھا دے گا ادھر ناگور میں قاضی حمید الدین صاحب رحمة اللہ علیہ کو الہام ہوا کہ جلد جا میرے ایک بندے کو بسم اللہ پڑھا! قاضی صاحب فورا تشریف لائے اور آپ سے فرمایا صاحب زادے پڑھئے۔
بسم اللہ الرحمن الرحیم
آپ نے پڑھا اعوذ با اللہ من الشیطان الرجیم
بسم اللہ الرحمن الرحیم اور شروع سے لے کر پندرہ پارے حفظ سنا دئیے حضرت قاضی صاحب اور خواجہ صاحب نے فرمایا صاحب زادے آگے پڑھئے فرمایا٬ میں نے اپنی ماں کی شکم (پیٹ میں) اتنے ہی سنے تھے اور اسی قدر ان کو یاد تھے وہ مجھے بھی یاد ہو گئے _
( *حصہ چہارم صفحہ 481 مکتبة المدینہ* )
📃 حضور اعلی حضرت علیہ الرحمہ سے پوچھا گیا کہ حضور تقریب بسم اللہ کی کوئی عمر شرعا مقرر ہے آپ نے ارشاد فرمایا شرعا کچھ مقرر نہیں ہاں مشائخ کرام کے یہاں چار برس چار ماہ چار دن مقرر ہیں۔
*( 📚ایضا صفحہ 481 )* واللہ اعلم و رسولہ
کتبہ ابو احمد ایم جے اکبری قادری حنفی عطاری
دارالافتاء فیضان مدینہ آنلائن
Comments
Post a Comment