بیوی کے انتقال کے بعد سالی سے کب نکاح؟
السلامُ علیکم و رحمۃ اللہ
تمام ہی علمائے کرام سے سوال ہے کی
بیوی کا انتقال ہوئے 3 مہینے سے کم ہوئے ہیں اور خود اپنی سگی سالی سے نکاح کرنا چاہتا ہے تو کیا زید کے لیے حکم رہیگا کی وہ 4 ماہ 10 دن رکنے کا
جواب عطا فرمائیں
سائل۔ محمّد رفیع قادری
پتہ۔ مرادآباد یوپی
وعلیکم السلام و رحمت اللہ و برکاتہ
الجواب بـــــــــــِـاِسْمِـــــــــــــٖہ تـَعـــالٰـــــــــــــــی وباللہ توفیق
بیوی کے انتقال پر نکاح ختم ہو جاتا ہے وہ جب چاہے اپنی سالی سے نکاح کر سکتا ہے اور عدت عورت پر ہوتی ہے مرد پر نہیں مفتی احمد یار خان نعیمی رحمت اللہ علیہ فرماتے ہیں عدت عورت پر ہے مرد پر نہیں مگر دو میں مرد کو بھی انتظار کرنا پڑے گا جیسے کہ مطلقہ بیوی کی بہن سے بھانجی سے خالہ وغیرہ سے اس وقت تک نکاح نہیں کر سکتا جب تک وہ عدت میں ہے (مراتہ المناجیح جلد 5 صفحہ 169 )
خلاصہ آدمی کو اس وقت انتظار کرنا ہوتا ہے جب کہ بیوی کو طلاق دی ہو اور پھر سالی سے نکاح کرنا چاہیے تو بیوی جو طلاق کی عدت میں ہے تب تک وہ سالی سے نکاح نہیں کر سکتا مگر بیوی فوت ہو جائے تو سالی سے فوراً نکاح کر سکتا ہے واللہ اعلم و رسولہ
کتبہ ابو احمد ایم جے اکبری قادری حنفی عطاری
دارالافتاء فیضان مدینہ آنلائن
تاریخ 26 اپریل بروز منگل 2022
Comments
Post a Comment