طواف کے دوران وضو ٹوٹ ؟

​السلام علیکم ورحمتہ اللہ و برکاتہ 


کیا فرماتے ہے علماء کرام مسئلہ ذیل میں  کہ طواف کے دوران وضو ٹوٹ جائے تو کیا حکم ہے 


سائل قاری شاہد رضا اکبری کوٹھی گجرات 


وعلیکم السلام و رحمت اللہ و برکاتہ 


الجواب و اللہ توفیق 

طواف کرتے کرتے نمازِ جنازہ یا نمازِ فرض یا نیا وضو کرنے کے لیے چلا گیا تو واپس آکر اُسی پہلے طواف پر بِنا کرے یعنی جتنے پھیرے رہ گئے ہوں   انھیں   کرلے طواف پورا ہوجائے گا، سرے سے شروع کرنے کی ضرورت نہیں   اور سرے

سے کیا جب بھی حرج نہیں   اور اس صورت میں   اس پہلے کو پورا کرنا ضرور نہیں   اور بِنا کی صورت میں   جہاں   سے چھوڑا تھا، وہیں   سے شروع کرے حجرِ اسود سے شروع کرنے کی ضرورت نہیں ۔ یہ سب اس وقت ہے جب کہ پہلے چار پھیرے سے کم کیے تھے اوراگر چار پھیرے یا زیادہ کیے تھے تو بِنا ہی کرے۔ (1) (بہار شریعت حصہ ششم صفہ ۱۱۰۸)۔ واللہ اعلم و رسولہ 


کتبہ ابو احمد ایم جے اکبری قادری حنفی 


دارالافتاء فیضان مدینہ آ لائن 


تاریخ 20 مئی بروز جمعہ 2022

Comments

Popular posts from this blog

जो निकाह पढ़ाए वहीं दस्तखत करे

کیا حضور پر جادو کا اثر ہوا تھا

راکھی باندھنا حرام ہے