عورت سے مصافحہ ؟

​عورت سے مصافحہ کرنا


دارالافتا۶ - 12/02/2022


کیا فرماتے ہیں علمائے کرام ومفتیان عظام مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ کیا مرد عورت سے مصافحہ کر سکتے ہیں جواب عنایت فرمائیں 


الجواب بـــــــــــِـاِسْمِـــــــــــــٖہ تـَعـــالٰـــــــــــــــی وباللہ توفیق 


مرد    جوان  عورت غیر محرم سے مصافحہ نہیں کر سکتا بلکہ اس کی طرف دیکھنا بھی منع ہے البتہ بوڑھی عورت جس کی خواہش نہیں کی جاتی اس کے ساتھ مصافحہ کرنے میں حرج نہیں  تنویر الابصار جلد دوم صفحہ 132 میں ہے جو ان عورت کو چہرہ کھولنے سے منع کیا جائے گا اگرچہ چہرہ ستر نہیں  (لیکن ) اس کے ساتھ فجور کے خوف سے مطلب یہ ہے کہ عورت کو چہرہ کھولنے سے روکا جائے گا اس خوف سے کہ مرد اس کے چہرے کو دیکھیں گے تو فتنہ واقع ہوگا کیونکہ چہرہ کھولنے کی وجہ سے شہوت کے ساتھ اس کی طرف نظر واقع ہوگی  مرد کو عورت کے چہرہ اور ہتھیلی کو چھونے سے روکا جاتا ہے اگرچہ شہوت سے امن ہو اور یہ جوان عورت کے بارے میں ہے رہی بوڑھی عورت جس کی خواہش نہیں کی جاتی  (یعنی اتنی بوڑھی عورت جس کے چہرہ کی جلد لٹکتی ہو دیکھنے میں بلکل خوبصورت نہ لگتی ہو ) تو اس کے ساتھ مصافحہ کرنے میں اور اس کے ہاتھ کو چھونے میں کوئی حرج نہیں اگر امن ہو  (یعنی چھونے سے شہوت نہ ہو )  ردالمحتار جلد دوم صفحہ 132 میں ہے چھونا دیکھنے سے زیادہ سخت ہے یہ چھونے سے، منع کی علت ہے شہوت سے امن کے وقت بخلاف دیکھنے کے امن کے وقت دیکھنا ممنون نہیں خلاصہ کلام اس دور میں عافیت اسی میں ہے کہ عورت جوان ہو یا بوڑھی غیر محرم سے مصافحہ نہ کرے واللہ اعلم و رسولہ 


کتبہ  ابو احمد ایم جے اکبری قادری حنفی عطاری  


دارالافتاء فیضان مدینہ آنلائن

Comments

Popular posts from this blog

जो निकाह पढ़ाए वहीं दस्तखत करे

کیا حضور پر جادو کا اثر ہوا تھا

راکھی باندھنا حرام ہے