بچے کو گود لینے کا حکم ؟
بچہ کو گود لینا؟
دارالافتا۶ - 18/11/2021
۔۔۔۔۔۔۔۔۔بچے کو گود لینے کا حکم ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ہبچے کو گود لینا اور اس کے باپ کی جگہ گود لینے والے کا نام لکھنا کیسا اور گود لینے والے کا یہ بچہ وارث ہوگا یا نہیں؟ سائل رضوان حلود گجرات الجواب بـــــــــــِـاِسْمِـــــــــــــٖہ تـَعـــالٰـــــــــــــــی وباللہ توفیق کسی کے بچے کو گود لینا تو جائز ہے مگر ولدیت بدلنا حرام اور بہت بڑا گناہ ہے، ایسے شخص پر جو نسب اور ولدیت کو بدلے اس کے اوپر قیامت تک کے لیے لعنت آئی ہے، حدیث میں ہے ہم سے ابومعمر نے بیان کیا، کہا ہم سے عبدالوارث نے بیان کیا، ان سے حسین بن واقد نے، ان سے عبداللہ بن بریدہ نے بیان کیا، کہا مجھ سے یحییٰ بن یعمر نے بیان کیا، ان سے ابوالاسود دیلی نے بیان کیا اور ان سے ابوذر ؓ نے کہ انہوں نے نبی کریم ﷺ سے سنا، آپ ﷺ فرما رہے تھے جس شخص نے بھی جان بوجھ کر اپنے باپ کے سوا کسی اور کو اپنا باپ بنایا تو اس نے کفر کیا اور جس شخص نے بھی اپنا نسب کسی ایسی قوم سے ملایا جس سے اس کا کوئی (نسبی) تعلق نہیں ہے تو وہ اپنا ٹھکانا جہنم میں بنا لے۔صحیح بخاری رقم الحدیث 3508 بالغ ہونے تک اس کی پرورش کرسکتے ہیں اور گھر میں ساتھ رکھ سکتے ہیں، بالغ ہونے کے بعد آپ کی بیوی سے اس کو اور آپ کی بیوی کو اس سے پردہ کرنا ہوگا، اور آپ کے مرنے کے بعد آپ کے مال میں وارث نہ ہوگا، نہ آپ کی بیوی کے مال میں وارث ہوگا۔واللہ اعلم و رسولہ فقیر ابو احمد ایم جے اکبری قادری حنفی عطاری
Comments
Post a Comment