ماہ رمضان میں علانیہ کھانا پینا؟

​السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ کیا فرماتے ہیں علمائے کرام مفتیان عظام مسئلہ ذیل میں  رمضان المبارک میں ظاہر میں کھانا پینا کیسا ہے جواب عنایت فرمائیں  آپ کی مہربانی ہوگی

وعلیکم السلام و رحمت اللہ و برکاتہ 

الجواب بـــــــــــِـاِسْمِـــــــــــــٖہ تـَعـــالٰـــــــــــــــی وباللہ توفیق دارالافتاء فیضان مدینہ آنلائن کے اصول کے مطابق سائل کو اپنا نام و پتہ لکھنا لازم ہے آئندہ آپ خیال رکھے تاکہ دوسرے بھی عمل کرے 


اگر کوئی شخص رمضان المبارک میں کسی عذر کے بغیر روزہ نہ رکھے اور رمضان کی بے احترامی کرتے ہوئے سرعام کھائے پیے توایسا شخص فاسق اور اسلامی شعائر کی توہین کا مرتکب ہے، ایسے افراد کے متعلق حکم یہ ہے کہ اولاً انہیں دین کے حکم (روزے) کی اہمیت وفضیلت بتائی جائے، روزہ ترک کرنے پر وعیدیں سنائی جائیں، حکمت کے ساتھ وعظ ونصیحت کی جائے، اگر ان کی اصلاح ہوجائے اور وہ توبہ کرلیں تو بہترہے، ورنہ مجرم کے جرم کی نوعیت کو مدنظر رکھ کر مسلمان حاکم اسے سخت سے سخت سزا(قتل تک کی سزا)  دے سکتاہے ؛ تاکہ دوسروں کے لیے عبرت ہو۔البتہ اگر کوئی شخص اپنے آپ کو گناہ گار سمجھتے ہوئے روزہ نہیں رکھتاتوایسا شخص فاسق وفاجر ہے،اسے توبہ تائب ہوناچاہیے۔مفتی جلال الدین امجدی رحمت اللہ علیہ فرماتے ہیں ایسے لوگ جو کہ ماہ رمضان کے دنوں میں علانیہ بلا عذر کھاتے ہیں ظالم جفاکار سخت گنہگار مستحق عذاب نار ہیں بادشاہ اسلام کو حکم ہے کہ ایسے لوگوں کو قتل کر دے بادشاہ اسلام نہ ہو تو مسلمانوں پر لازم ہے کہ ایسے لوگوں پر سختی کریں اور ان کا بائیکاٹ کریں ورنہ وہ بھی گنہگار ہوں گے  (فتاوی برکاتہ صفحہ 134 )  واللہ اعلم و رسولہ 

کتبہ ابو احمد ایم جے اکبری قادری حنفی 

دارالافتاء فیضان مدینہ آنلائن 

تاریخ 5 مئی بروز جمعرات 2022

Comments

Popular posts from this blog

जो निकाह पढ़ाए वहीं दस्तखत करे

کیا حضور پر جادو کا اثر ہوا تھا

راکھی باندھنا حرام ہے