کیا حاجی پر قرانی واجب ہے
کیا فرماتے ہے علماء کرام کہ حاجی پر قربانی عید کی واجب ہے اور کیا وہ قربانی اپنے ملک میں اس کے گھر والے کر سکتے ہے یا محکہ مکرمہ میں ہی کرنی ہوگی جواب عنایت فرمائے سائل محمد علی
الجواب وباللہ توفیق اگر حاجی ایام قربانی میں ۱۰،۱۱،۱۲، ذی الحجہ کی تاریخوں میں مالک نصاب ہے اور شریا مقیم ہو تو اس پر بقر عید کی قربانی بھی واجب ہے اور اگر مالک نصاب ہو مگر ان ایام میں مسافر ہو تو اس پر وہ قربانی واجب نہیں (فتاوی علمیہ جلد اوّل صفحہ 496) حضرت فقہ ملت مفتی جلال الدین امجدی رحمتہ اللہ علیہ فرماتے ہے (حاجی) مکہ شریف میں کم سے کم پندرہ دن ٹھہرنے کی نیت سے اس وقت حاضر ہوئے کہ منی کی طرف حج کے لئے نکلنے میں پندرہ دن یا اس سے زیادہ باقی ہے اور اس درمیان میں تین دن کی مسافت کا سفر نہ کرے (یعنی ۹۲کلومیٹرکا ) اور مالک نصاب رہے تو ان پر عید کی قربانی بھی واجب ہے چاہے حرم میں کریں یا گھر پر اور اگر شرعا مسافر رہے اور وطن میں اپنے نام قربانی کا انتظام کیے تو وہ قربانی ان کی جانب سے نفلی ہوگی (فتاوی فیض الرسول جلد اوّل صفحہ 540)
کتبہ ابو احمد ایم جے اکبری قادری حنفی
دارالافتاء فیضان مدینہ آنلائن
تاریخ ۱ جولائی ۲۰۲۲ بروز جمعہ
Comments
Post a Comment