نماز میں سورت ملانا بھول گیا؟
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام ومفتیان عظام مسئلہ ذیل میں نماز میں سورہ فاتحہ کے بعد سورتہ ملانا بھول گیا تو کیا حکم ہے بفتصیل جواب عنایت فرمائیں سائل عبداللہ حیدر گجرات
الجواب بـــــــــــِـاِسْمِـــــــــــــٖہ تـَعـــالٰـــــــــــــــی وباللہ توفیق
نماز میں سورہ فاتحہ کے بعد سورت ملانا بھول گئے اور رکوع کرلیاتو واجب ہے کہ رکوع سے واپس لوٹ آئے اگروہ جان بوجھ کرنہ لوٹاتونماز واجب الاعادہ ہوگی اورسجدہ ٔ سہوسے بھی اس کی تلافی نہ ہوگی اور رکوع سے لوٹنے کے بعددوبارہ رکوع کرنا لازم ہوگا اگرنہ کیاتوپھربھی نماز نہ ہوگی ۔جیسا کہ اعلیٰ حضرت رحمۃاللّٰہ تعالٰی علیہ فرماتے ہیں ’’اگرسجدہ جانے سے پہلے رکوع میں خواہ قومہ بعدالرکوع میں یادآئیں توواجب ہے کہ قراء ت پوری کرے اوررکوع کا پھراعادہ کر ے اگرقراءت پوری نہ کی تواب پھرقصدا ترک واجب ہوگا اورنمازکااعادہ کرنا پڑے گااوراگرقراء ت بعدالرکوع پوری کرلی اوررکوع دوبارہ نہ کیاتونماز ہی جاتی رہی کہ فرض ترک ہوا۔‘‘(فتاوی رضویہ جلد 6 صفحہ 330) (درمختار ردالمتار جلد دوم صفحہ 403 ) میں ہے اگر سورت اسے رکوع میں یاد آئے تو سورت پڑھے اور رکوع کا اعادہ کرے!
یعنی قیام کی طرف لوٹنے کے بعد سورت کو پڑھے تنویر الابصار جلد سوم صفحہ 404 میں ہے کیونکہ قرائت میں جو واقع ہوگا وہ فرض ہوگا تو رکوع بھی فرض ہوگا اور اس کا اعادہ لازم ہوگا کیونکہ قرائت اور رکوع کے درمیان ترتیب فرض ہے جیسا کہ واجبات میں ہے حتی کہ رکوع کا اعادہ نہ کیا تو نماز فاسد ہو جائے گی ! اس کا بیان یہ ہے کہ قرائت اگرچہ فرض واجب اور سنت کی طرف تقسیم ہوتی ہے مگر جب قرائت لمبی کرتا ہے تو فرض واقع ہوتی ہے پس جب وہ پڑھتا ہے تو وہ فرض ہوتا ہے! اور اگر سجدہ میں یاد آئے تو صرف آخیر میں سجدہ سہو کر لے جیسا کہ سیدی امام احمد رضا خان رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں سورت ملانا بھول گیا اگر اسے رکوع میں یاد آیا تو فوراً کھڑے ہو کر سورت پڑھے پھر رکوع دوبارہ کرے نماز تمام کر کے سجدہ سہو کرے اور اگر رکوع کے بعد سجدہ میں یاد آیا تو صرف آخیر میں سجدہ سہو کرے نماز ہو جائے گی اور پھیرنی نہ ہو گی (فتاوی رضویہ جلد 8 صفحہ 196 ) واللہ اعلم و رسولہ
کتبہ ابو احمد ایم جے اکبری قادری حنفی
دارالافتاء فیضان مدینہ آنلائن
تاریخ 23 جون 2022
Comments
Post a Comment