١٣ ذی الحجہ کو عمرہ کرنا؟
ال سلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ کیا فرماتے ہیں علمائے دین مسلہ ذیل کے بارے میں کہ اگر 13 ذوالحجہ کو کسی حاجی صاحب نے عمرہ کر لیا تو کیا اس کو دم دینا پڑیگا ۔۔۔۔۔۔مدلل جواب عنایت فرمائیں ۔جمیل اختر اشرفی گجرات
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
الجواب وباللہ توفیق۔ نوی سے ۱۳ ذی الحجہ تک پانچ ایام میں عمرہ کر ناجائز نہیں بلکہ مکرورہ تحریمی ہے لہاذا دم دینا ہوگا درمختار میں ہے یوم النحر کو یا اس کے بعد تین دنوں میں سے کسی روز عمرہ کا احرام باندھ لیا تو شروع کرنے کے ساتھ وہ عمرہ لازم ہو جائے گا لیکن مکرورہ تحریمی ہوگا اور گناہ سے بچنے کے لئے وجوبی طور پر عمرہ کو چھوڑ دے اور عمرہ چھوڑنے کی وجہ سے دم کے ساتھ قضا کرنا لازم ہوگی اگر وہ اس پر گامزن رہا تو وہ صحیح ہو جائے گا اور اس پر دم لازم ہوگا کیونکہ اس نے کراہت کا ارتکاب کیا ہے پس وہ جبر دم ہوگا (ردمتار درمختار تنویر الابصار جلد چارہم صفہ ۵۳۶) واللہ اعلم ورسولہ
کتبہ ابو احمد ایم جے اکبری قادری حنفی
تاریخ ۱۷جولائی ۲۰۲۲.
Comments
Post a Comment