عقیقہ میں نر مادہ کی ؟ 589

السلام علیکم کیا فرماتے ہیں علماےکرام اس مسۂلہ میں کیاعقیقہ کے لیے جانور نر ہونا چاہے یا مادہ یعنی ایک لڑکے کےلیے دو بکری ذبح کی تو کیا ہوجایگا کیونکہ بعض لوگ کہتے ہیں دو مادی نہی چلتی ایک نر ایک مادہ ہونا چاہے صحیح کیا قرآن وحدیث کی روشنی میں جواب عنایت فرماے ازقلم میرمحمد اکبری مقام پوسٹ چھاجالا تحصیل بھینمال ضلع جالور راجستھان
وعلیکم السلام و رحمت اللہ و برکاتہ 
الجواب بـــــــــــِـاِسْمِـــــــــــــٖہ تـَعـــالٰـــــــــــــــی وباللہ توفیق 
 عقیقہ میں نر مادہ کی تشخیص نہیں حضرت مفتی امجد علی اعظمی رحمت اللہ علیہ فرماتے ہیں  لڑکے کے عقیقہ میں  دو بکرے اور لڑکی میں  ایک بکری ذبح کی جائے یعنی لڑکے میں  نر جانور اور لڑکی میں  مادہ مناسب ہے۔ اور لڑکے کے عقیقہ میں  بکریاں  اور لڑکی میں  بکرا کیا جب بھی حرج نہیں ۔ اور لڑکے کے عقیقہ میں دو بکریوں کی جگہ ایک ہی بکری کسی نے کی تو یہ بھی جائز ہے  (بہار شریعت صفحہ 359 ایپس )
واللہ اعلم و رسولہ 
کتبہ ابو احمد ایم جے اکبری قادری حنفی 
دارالافتاء فیضان مدینہ آنلائن 
تاریخ 25 جولائی 2022


Comments

Popular posts from this blog

जो निकाह पढ़ाए वहीं दस्तखत करे

کیا حضور پر جادو کا اثر ہوا تھا

راکھی باندھنا حرام ہے