آنتوں کا کھانا مکرورہ تحریمی ہے

السلام علیکم ورحمۃ اللّٰهِ وبرکاتہ

کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ بعض جگہوں پر 
آنتوں میں گوشت بھر کر اور پھر اسکو سکھا کر بعض علاقوں میں رواج ھے کھانا۔۔۔ جبکہ آنتیں اچھی طرح صرف سے دھوتے ھیں اور پھر اس میں گوشت ملاتے ھیں اب وھاں عرف بھی بن گیا ھے شرعا جاٸز ھے یا نھیں؟؟
فراٸی کرکے اور کوٸلوں پر پکا کے عید کے ایام میں کھاتے ھیں اب عرف بھی ہے وھاں کا۔۔۔

خالص گوشت بھرتے ھیں۔۔۔۔

اس پر تفصیلی جواب عنایت فرمائیں۔ شکریہ 💐
عبد المصطفیٰ پنجاب پاکستان
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ و برکاتہ 
الجواب وباللہ توفیق  آنت اور اوجھڑی مکروہ تحریمی ہے   حضرت امام احمد رضا خان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الرَّحْمٰنفرماتے ہیں :حلال جانور کے سب اجزا حلال ہیں مگر بعض کہ حرام یا ممنوع یا مکروہ ہیں {1}رگوں کا خون {2}پِتّا {3}پُھکنا (یعنی مَثانہ) {4،5} علاماتِ مادہ ونَر {6} بَیضے (یعنی کپورے){7}غُدود {8}حرام مَغز {9}گردن کے دوپٹھے کہ شانوں تک کھنچے ہوتے ہیں {10}جگر (یعنی کلیجی) کا خون {11}تِلی کا خون {12} گوشْتْ کا خون کہ بعدِ ذَبْح گوشْتْ میں سے نکلتا ہے {13}دل کا خون {14}پِت یعنی وہ زَرد پانی کہ پِتّے میں ہوتاہے {15}ناک کی رَطُوبت کہ بَھیڑ میں اکثر ہوتی ہے {16} پاخانے کا مقام {17}اَوجھڑی {18}آنتیں {19}نُطْفہ([1]){20}وہ نُطْفہ کہ خون ہوگیا {21} وہ (نُطْفہ) کہ گوشْتْکا لوتھڑا ہوگیا {22}وہ کہ(نُطْفہ)پورا جانور بن گیا اور مردہ نکلا یا بے ذَبْح مرگیا۔ (فتاوٰی رضویہ جلد ۲۰صفحہ ۲۴۰)
حضرت مفتی محمد قاسم  صاحب فرماتے ہے  آنتوں کا کھانا مکرورہ تحریمی اور ناجائز و گناہ ہے (دارالافتاء اہلسنت فتوی نمبر ۷۳۲۰)  لہاذا کسی حال میں بھی اسے جائز نہیں کہہ سکتے  واللہ اعلم و رسولہ 
کتبہ ابو احمد ایم جے اکبری قادری حنفی 
دارالافتاء فیضان مدینہ 
تاریخ ۷جولائی ۲۰۲۲


Comments

Popular posts from this blog

जो निकाह पढ़ाए वहीं दस्तखत करे

کیا حضور پر جادو کا اثر ہوا تھا

راکھی باندھنا حرام ہے