مسجد میں کتا گھس ؟ فتوی 601

اسلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ کیا فرماتے ہیں علمائے دین مسئلہ ذیل کے بارے  میں کہ اگر مسجد یا مدرسہ  یا گھر  کے  اندر کتا داخل ہو جائے  تو کیا وہ جگہ ناپاک ہو جاتی ہے اب اس جگہ کا دھونا ناضروری ہو گیا ہے اگر کسی نے بغیر دھوے  اس جگہ پر نماز پڑھی تو نماز ہوگی یا نہیں ہوگی جواب دیکر شکریہ کا موقع عنایت فرمائیں المستفتی  بشیر احمد اکبری گجرات
وعلیکم السلام و رحمت اللہ و برکاتہ 
الجواب بـــــــــــِـاِسْمِـــــــــــــٖہ تـَعـــالٰـــــــــــــــی وباللہ 
مسجد یا گھر میں صرف کتا آجائے تو زمین ناپاک نہیں ہوتی 
روایت ہے حضرت ابن عمر سے فرماتے ہیں کی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ میں کتے مسجد میں آتے جاتے تھے لیکن صحابہ اس کی وجہ سے مسجد نہ دھوتے تھے  (بخاری رقم الحدیث 173 )



اس حدیث سےمعلوم ہورہا ہے کہ کتے کا جسم سوکھا ہو یا گیلا نجس نہیں اور اس کے مسجد میں آجانے کی وجہ سے زمین گندی نہ ہوگی، ہاں کتے کا لعاب ناپاک ہے یا کتانجاست میں بھیگا ہو تب اس کا جسم ناپاک۔خیال رہے کہ اس حدیث میں اسلام کے ابتدائی حالات کا ذکر ہے۔جب مسجد نبوی میں نہ دروازہ تھا نہ کوئی آڑ اور نہ مسجد کےاحترا م کے اتنے سخت احکام تھے، پھر بعد میں مسجد میں دروازے بھی لگائے گئے، کتا تو کیا وہاں نہ سمجھ بچوں کا لانا، نجس کپڑے پہن کر آنا حتّٰی کہ جس کے بدن سے بو آرہی ہو،یاجس نے کچا پیاز اورلہسن کھایا ہو،یا منہ میں بدبو ہو ان کا داخلہ تک منع کردیاگیا،جیساکہ “باب المساجد” میں اس قسم کی بہت سی احادیث آئیں گی۔لہذا اس حدیث کو دیکھ کر اب مسجدوں کو بے آڑ رکھنا یا وہاں ہر گندے اور ناپاک کو آنے دینا درست نہیں،ہاں حکم یہی ہے کہ اگر اتفاقًا مسجد میں کتا گھس جائے جس کے جسم پر ترناپاکی نہ ہو تو اسکو دھونا واجب نہیں ۔واللہ اعلم و رسولہ 
کتبہ ابو احمد ایم جے اکبری قادری حنفی 
دارالافتاء فیضان مدینہ آنلائن 
تاریخ 12 اگست 2022


Comments

Popular posts from this blog

जो निकाह पढ़ाए वहीं दस्तखत करे

کیا حضور پر جادو کا اثر ہوا تھا

راکھی باندھنا حرام ہے