فتوی 596مسافر امام نے چار رکعت پڑھا دی؟
السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ۔
کیا فرماتے ہیں علماۓ دین مفتیان متین اس مسٸلہ میں کہ ماہ محرم کے پہلے عشر میں کچھ لوگ گوشت نہیں کہاتے اب حکم شرع کیا ہے؟کھاسکتے ہیں یا نہیں؟ نہیں کھانے کوٸی دلیل ہے؟ اور ایک مسٸلہ یہ کہ مسافر امام مقیم لوگوں کی امامت کررہاہے اور مسافر امام کو چار رکعت والی نماز دو رکعت پڑوانا تھا لیکن امام کو تیسری رکعت میں یاد آیا کہ دو رکعت پڑہانا تھا لیکن امام نے چار رکعت مکمل کرکے آخر میں سجدہ سہو کیا تو کیا اس سے نماز ہوگٸی یا نہیں ؟ مقتدیوں کی نماز کا حکم کیا ہے ہوٸی یا نہیں ؟ الساٸل عارف اللہ قادری ۔
چتور ضلع،آندرھرا پردیش،انڈیا۔۔۔
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
الجواب وباللہ توفیق محرم کے مہینے میں کسی وقت بھی گوشت کھانا منع نہیں ہے حلال چیزیں کسی بھی وقت کھا سکتے ہے ; مسافر امام نے بھولے سے چار رکعت پٹھا دی اور دوسری رکعت میں قعدہ بھی کیا تھا تو اس صورت میں مسافر امام اور مقیم مقتدیوں کا الگ الگ حکم ہوگا مسافر امام کا حکم یہ ہوگا کہ اس کے فرض ادا ہوجائں گے مگر سجدہ سہو لازم
مقتدیوں کا حکم یہ ہوگا کہ ان کی نماز باطل ہو گئی کیونکہ اقتداء کے لئے صحیح ہونے میں کی شرائط میں سے ایک یہ بھی ہے کہ امام کی نماز مقتدیوں کی نماز کے مثل ہو یا اس سے اعلی ہو اگر امام کی نماز مقتدیوں کی نماز سے کم ہو تو اقتداء باطل ہو جاتی ہے یہاں پر مسافر امام کی آخری دو رکعتیں نفل ہے جبکہ مقیم مقتدیوں کی فرض ہیں اس لئے ان کی اقتداء درست نہیں ہوئی لہاذا مقیم مقتدی اپنی نماز دوبارہ ادا کریں (فتاوی اہلسنت بحوالہ مراقی الفلاح شرح نور الایضاح صفحہ ۲۲۲) ( فتاوی رضویہ جلد ۱۰ صفحہ 609) واللہ اعلم ورسولہ
کتبہ ابو احمد ایم جے اکبری قادری حنفی
تاریخ ۵اگشت ۲۰۲۲
Comments
Post a Comment