ووٹ کا پیسا لینا ؟

​السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ


علمائے کرام کی بارگاہ میں ایک سوال عرض ہے کہ


ایلکشن کی موقعے پر کچھ لوگ اپنا ووٹ دینے کے لئے امیدوار سے پیسے لیتے ہیں یہ کیسا ہے


جواب دے کر شکریہ کا موقع عنایت فرمائیں


سائل محمد اظہر الدین عظیمی بہار کھگڑیا پھولتوڑا

وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ 

الجواب بـــــــــــِـاِسْمِـــــــــــــٖہ تـَعـــالٰـــــــــــــــی وباللہ توفیق 

صورت مسئولہ میں ووٹ کے عوض کسی بھی طرح کا مال لینا دینا حرام ہے کہ یہ رشوت ہے سیدی اعلی حضرت امام احمد رضا خان رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں رشوت لینا مطلقاً حرام ہے جو پرایا حق دبانے کے لئے دیا جائے رشوت ہے یوں ہی جو اپنا کام بنانے کے لئے حاکم کو دیا جائے رشوت ہے ( فتاوی رضویہ جلد 23 صفحہ 597 )

محقق مساٸل جدیدہ مفتی نظام الدین صاحب فرماتے ہیں کہ عام طور پر یہ جو امیدواروں سے لین دین ہوتی ہے یہ لین دین رشوت کی لین دین ہوتی ہے جو حرام و گناہ ہے


 (سوالات جوابات صفحہ١٧٠ ) واللہ اعلم. ورسوله 

کتبہ ابو احمد ایم جے اکبری قادری حنفی 

دارالافتاء فیضان مدینہ آن لائن 

تاریخ 6 ستمبر 2022

Comments

Popular posts from this blog

जो निकाह पढ़ाए वहीं दस्तखत करे

کیا حضور پر جادو کا اثر ہوا تھا

راکھی باندھنا حرام ہے