فاسق کی تعظیم حرام ہے


السلام علیکم ورحمت اللہ۔۔قبلہ ایک گزارش ہے کہ 


کیا فرماتے ہیں علماء کرام کہ 

ایک شخص جو مولوی خطیب ہے اور عرصہ سے بدکرداری اور زناہ کاری میں شامل ہے اور علاقہ میں دن بدن گندی شہرت بڑھتی جارہی ہے اور اسکی ننگی ویڈیوز اور غلیظ گفتگو کی آڈیوز زبان زد عام ہیں ۔لیکن وہ سٹیج محمدی استعمال کرکے دین کی آڑ لیکر اپنی بدکرداری کو مسلک پر تھوپنا چاہتا ہے کیا اسکا سٹیج محمدی کا استعمال اور وعظ وتبلیغ کرنا شرعا کیسا ہے  اسکو یہ حق حاصل ہے کہ نہیں؟؟؟براہ کرم راہنمائ فرمائیں قرآن و حدیث کے مطابق۔۔

اللہ پاک آپکو سلامت رکھے آمین

وعلیکم السلام و رحمتہ اللہ و برکاتہ 

الجواب وباللہ توفیق  صورت مسوئلہ میں واقعی شخص مزکور ہے ایسا ہے جیسا کہ سوال میں زکر کیا گیا ہے تو یہ شخص فاسق فاجر ہے مستحق عذاب نار ہے ایسے کو منبر پر بیٹھانا حرام ہے حضرت مفتی امجد علی اعظمی رحمتہ اللہ علیہ فرماتے ہے فاسق و فاجر کو منبر پر بیٹھانا حرام ہے اس سے میلاد پڑھوانا گناہ اور سننا ناجائز (فتاوی امجدیہ جلد اول صفہ ۴۲)  سیدی اعلی حضرت امام احمد رضا خان رضی اللہ عنہ فرماتے ہے فاسق کو آگے کرنے میں اس کی تعظیم ہے حالانک بوجہ فسق لوگوں پر شرعا اس کی توہین کرنا واجب اور ضروری ہے (فتاوی رضویہ جلد ۲۳ صفحہ ۷۳۴

اور فرماتے ہیں فاسق کو سلام کرنے کی صحیح ضرورت پیش آئے تو لفظ سلام نہ کہے بلکہ ہاتھ اٹھانے یا کوئی لفظ کہے نہ سلام ہو نہ تعظیم کہنے پر قناعت کرے (فتاوی رضویہ جلد 22 صفحہ 68 ایپس ) فاسق کی تعظیم نہیں بلکہ ازروئے شرع اس کی توہین ضروری ہے (فتاوی رضویہ جلد 22 صفحہ 203 ) حضرت بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اللہ تعالٰی کی طرف سے تقریب کرو فاسقوں کے بغض سے اور ان سے ترش روہو کر ملو اور اللہ تعالٰی کی رضا مندی انکی خفگی میں ڈھونڈو، اور اللہ تعالٰی کی نزدیکی ان کی دوری سے چاہو!   (جامع الاحادیث جلد اول صفحہ 110 ) 

خلاصہ کلام ایسا شخص فاسق فاجر کا سختی سے بائکاٹ کیا جائے اسے سلام تک کرنا منع ہے تو پھر اس کو منبر پر بیٹھا کر واعظ کرنے کی اجازت دینا سخت گناہ ہے  واللہ اعلم ورسولہ 

کتبہ ابو احمد ایم جے اکبری قادری حنفی 

دارالافتاء فیضان مدینہ آن لائن 

دھن باد گجرات الہند 

تاریخ ۹ ستمبر ۲۰۲۲

Comments

Popular posts from this blog

जो निकाह पढ़ाए वहीं दस्तखत करे

کیا حضور پر جادو کا اثر ہوا تھا

راکھی باندھنا حرام ہے