مسافر نے چار پڑھائی ؟

​قبلہ مفتی صاحب 

ایک امام مسجد سفر پر جاتا ہے پھر واپس مسجد آجاتاہے 10 دن بعد پھر سفر پر جانا ہے تو آیا وہ دس دن ظہر عصر عشا۶ پڑھاۓ یا نہیں اس حوالے سے رہنماٸ فرمادیں شکریہ

وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ 

الجواب امام جب تک وطن اقامت میں پندرہ دن ٹہھرنے کی نیت نہیں کرتے تو وہ قصر کرےگے 

اعلی حضرت امام احمد رضا محدث بریلوی رضی اللہ تعالی عنہ تحریر فرماتے ہیں جب کہ وہ دوسری جگہ نہ اس کا مولد یعنی جائے پیدائش ہے، نہ وہاں اس نے شادی کی ہے، نہ اسے اپنا وطن بنا لیا یعنی یہ عزم نہ کر لیا کہ اب یہیں رہوں گا اور یہاں کی سکونت نہ چھوڑوں گا بلکہ وہاں کا قیام صرف عارضی بربنائے تعلق تجارت یا نوکری ہے تو وہ جگہ وطن اصلی نہ ہوئی اگرچہ وہاں اب بضرورت معلومہ قیام زیادہ ہے اگرچہ وہاں برائے چندے یا تا حاجت اقامت بعض یا کل اہل و عیال کو بھی لے جائے کہ بہرحال یہ قیام ایک خاص وجہ سے ہے نہ مستقل ومستقر.

تو جب وہاں سفر سے آئے گا جب تک پندرہ دن کی نیت نہ کرے گا قصر ہی پڑے گا.

(فتاویٰ رضویہ جلد 16 صفحہ

مقتدیوں کے لیے حکم یہ ہو گا کہ ان  کی نمازباطل ہو گئی، کیونکہ اقتداءکے لئےصحیح ہونے کی شرائط میں سے ایک یہ بھی ہے کہ امام کی نماز مقتدیوں کی نماز کے مثل ہو یا اس سے اعلیٰ ہو۔ اگر امام کی نماز مقتدیوں کی نماز سے کم ہو تواقتداء باطل ہو جاتی ہے۔یہاں پر مسافر امام کی آخری دو رکعتیں نفل ہیں، جبکہ مقیم مقتدیوں کی فرض ہیں، اس لئے ان کی اقتدا درست نہ ہوئی، لہٰذامقیم مقتدی اپنی نمازدوبارہ اداکریں۔


(مراقی الفلاح شرح نورالایضاح، ص222)


وَاللہُ اَعْلَمُ  عَزَّوَجَلَّ  وَرَسُوْلُہ اَعْلَم  صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم

Comments

Popular posts from this blog

जो निकाह पढ़ाए वहीं दस्तखत करे

کیا حضور پر جادو کا اثر ہوا تھا

راکھی باندھنا حرام ہے