عورتوں کی تصویر اپلوڈ کرنا ؟
*السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ کیا فرماتے ہیں علمائے دین مسلہ ذیل کے بارے میں آج کل اکثر مسلمان لڑکے شادی کے بعد یا پہلے اپنی بیوی کی تصویریں بےحجاب نمایش کے لئے انٹرنیٹ فیس بک واءٹشپ پر ڈالتے ہیں کیا ایسا کرنا جائز ہے منع کرنے پر کہتے ہیں ہمیں گیان مت دو ہماری جو مرضی وہ کرینگے قرآن وحدیث کی روشنی میں جواب عنایت فرمائیں تاکہ ان مسلمان لڑکوں کو ہدایت دے سکیں * المستفتی مولانا جمیل اختر اشرفی خطیب وامام تیتھاوا وانکانیر
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
الجواب بـــــــــــِـاِسْمِـــــــــــــٖہ تـَعـــالٰـــــــــــــــی وباللہ توفیق
صورت مسئولہ میں کسی بھی عورت کی تصویر سوشل میڈیا پر اپلوڈ کرنا ناجائز و گناہ ہے کہ اس میں نالائق لوگوں کو اپنی طرف مائل کرنے کا موقع فراہم کیا ہے حدیث میں ہے
ابو ھریرۃ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ اللہ کے رسول ﷺ نے فرمایا: ”دوزخ والوں کی دو قسمیں ایسی ہیں کہ جنہیں میں نے نہیں دیکھا، ایک قسم تو ان لوگوں کی ہے کہ جن کے پاس بیلوں کی دموں کی طرح کوڑے ہوں گے جس سے وہ لوگوں کو مارتے پھریں گے اور دوسری قسم ان عورتوں کی ہے جو لباس پہننے کے باوجود ننگی ہوں گی۔ وہ مردوں کو اپنی طرف مائل کریں گی اور خود مردوں کی طرف مائل ہوں گی، ان عورتوں کے سر بُختی اونٹوں کی طرح ایک طرف جھکے ہوئے ہوں گے وہ عورتیں جنت میں داخل نہیں ہوں گی اور نہ ہی جنت کی خوشبو پاسکیں گی حالانکہ جنت کی خوشبو اتنی اتنی مسافت (یعنی دور) سے محسوس کی جاسکتی ہے“ اس حدیث سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ اس دور میں جو کپڑے عورتیں پہنتی ہے اور لوگوں کو دیکھاتی ہے اس پر یہ فرمایا کہ جنت کی خوشبو تک نہ پائے گی تو اپنی تصویر دیکھانا یہ اور بھی سخت ممنون ہے اسی تصویر سے فاسق لوگ مائل ہوتے ہیں پھر آج کل دیکھا جاتا ہے کہ تصویر کے ساتھ ایڈیٹنگ کر کے عزت کو خاک میں ملا دیا جا رہا ہے حدیث میں ہے تین قسم کے آدمیوں پر جنت حرام ہے عادی شرابی والدین کا نافرمان اور دیوث (جو اپنے گھر میں بے حیائی کو برقرار رکھتا ہے (کتاب الکبائر صفحہ 222 ) افسوس کہ مسلمان اتنا بڑا بے شرم اور بے غیرت ہو گیا ہے کہ اپنی عورتوں کو دوسرے لوگوں کو دیکھا رہے ہیں اور خوش ہو رہا نادان تیری بیوی تیرے لیے ہے اس پر غیر کی نظر پڑے یہ تجھے کیسے گوارا ہے ایک ایک پل کا جواب تجھے حشر میں دینا ہوگا اس برے کام سے توبہ کر ورنہ جہنم کا ایندھن بن جائے گا
علماء تجھے سمجھائے اور تو سمجھتا نہیں جب کہ تیرے سامنے شرع کا حکم واضح ہو گیا قرآن مجید صورت النساء آیت 115 میں ہے
مَنْ یُّشَاقِقِ الرَّسُوْلَ مِنْۢ بَعْدِ مَا تَبَیَّنَ لَهُ الْهُدٰى وَ یَتَّبِـعْ غَیْرَ سَبِیْلِ الْمُؤْمِنِیْنَ نُوَلِّهٖ مَا تَوَلّٰى وَ نُصْلِهٖ جَهَنَّمَؕ-وَ سَآءَتْ مَصِیْرًا(115)
ترجمۂ کنز العرفان
اور جو اس کے بعد کہ اس کے لئے ہدایت بالکل واضح ہوچکی رسول کی مخالفت کرے اور مسلمانوں کی راہ سے جدا راہ چلے تو ہم اسے ادھر ہی پھیر دیں گے جدھر وہ پھرتا ہے اور اسے جہنم میں داخل کریں گے اور وہ کتنی بری لوٹنے کی جگہ ہے۔(قرآن ) اور جو شخص حکم شرع سے منہ پھیرے وہ ظالم ہے قرآن میں ہے
مَنْ اَظْلَمُ مِمَّنْ ذُكِّرَ بِاٰیٰتِ رَبِّهٖ فَاَعْرَضَ عَنْهَا وَ نَسِیَ مَا قَدَّمَتْ یَدٰهُؕ-اِنَّا جَعَلْنَا عَلٰى قُلُوْبِهِمْ اَكِنَّةً اَنْ یَّفْقَهُوْهُ وَ فِیْۤ اٰذَانِهِمْ وَقْرًاؕ-وَ اِنْ تَدْعُهُمْ اِلَى الْهُدٰى فَلَنْ یَّهْتَدُوْۤا اِذًا اَبَدًا(57)
ترجمۂ کنز الایمان
اور اس سے بڑھ کر ظالم کون جسے اس کے رب کی آیتیں یاد دلائی جائیں تو وہ ان سے منہ پھیرلے اور اس کے ہاتھ جو آگے بھیج چکے اسے بھول جائے ہم نے ان کے دلوں پر غلاف کردیئے ہیں کہ قرآن نہ سمجھیں اور ان کے کانوں میں گرانی ا ور اگر تم انہیں ہدایت کی طرف بلاؤ تو جب بھی ہرگز کبھی راہ نہ پائیں گے۔ واللہ اعلم و رسولہ
کتبہ ابو احمد ایم جے اکبری قادری حنفی
دارالافتاء فیضان مدینہ آنلائن
تاریخ 13 دسمبر 2022
Comments
Post a Comment