مہر کم سے کم کتنا ؟

حضرت علامہ مولانا جاوید صاحب قبلہ السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ کیا فرماتے ہیں متیان کرام ا مسئلہ ذیل میں مسئلہ یہ ہے مہر کم سے کم کتنی ہونی چاہیے قرآن و حدیث کی روشنی میں جواب عنایت فرمائیں  آپ کی مہربانی ہوگی
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ 
الجواب بـــــــــــِـاِسْمِـــــــــــــٖہ تـَعـــالٰـــــــــــــــی وباللہ توفیق 
مہر کم از کم دس درہم ہے مفتی محمد قاسم صاحب قادری فرماتے ہیں 


مہر کی کم سے کم مقدار دس درہم یعنی دو تولے ساڑھے سات ماشے ( 30.618 گرام ) چاندی ہے اور زیادہ سے زیادہ کی کوئی مقدار مقرر نہیں ہے ، زیادہ جتنا بھی مقرر کیا جائے اتنا ہی دینا واجب ہے البتہ مہر میں مستحب یہ ہے کہ اتنا رکھا جائے جو اداکرنے میں آسان(دارالافتاء اہلسنت دعوت اسلامی  ) 
مہر کی کم از کم مقدار دس درہم چاندی ہے *فتاوی عالمگیری جلد 2 باب مہر* 📕 یعنی دو تولہ اور ساڑھے سات ماشہ چاندی یا اس کی قیمت *فتاوی برکاتہ صفحہ 148* خلاصہ ڈھائی تولہ اور بارہ رتی یعنی آج کے حساب سے 32 گرام اور 659 ملی گرام چاندی ہے یا اس کی قیمت معلوم کر کے مہر تیہ کرنا چاہیے بہار شریعت حصہ ہفتم صفحہ 65 میں ہے مہر کم سے کم دس درہم ہے اس سے کم نہیں ہو سکتا جس کی مقدار دو تولہ ساڑھے سات ماشہ یعنی 30 گرام 618 ملی گرام چاندی یا اس کی قیمت!   اس سے کم پر مہر نہیں ہو سکتی اگر کسی اس سے کم مہر مقرر کیا تو دس درہم ہی ادا کرنا لازم ہوگا جیسا کہ( فتاوٰی قاضی خان جلد دوم صفحہ 124 ) میں ہے اگر عورت سے پانچ درہم پر نکاح کیا تو اس کے لئے دس درہم پورے کرے ان پر اضافہ نہ کرے 
ہماری رائے یہ کہ عوام میں یہ مسئلہ مشکل لگتا ہے سمجھ میں نہیں آتا اس لئے مہر کم سے کم پونے تین تولہ ہونا چاہیے یہ عوام کے لئے آسان ہوگا واللہ اعلم و رسولہ 
کتبہ ابو احمد ایم جے اکبری قادری حنفی 
دارالافتاء فیضان مدینہ آنلائن 
تاریخ 3 دسمبر 2022 بروز ہفتہ


Comments

Popular posts from this blog

जो निकाह पढ़ाए वहीं दस्तखत करे

کیا حضور پر جادو کا اثر ہوا تھا

راکھی باندھنا حرام ہے