سجدہ میں انگلیاں
*السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ*۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔کیافرماتے ہیں علمائے دین مسلہ ذیل کے بارے میں حالت سجدہ میں امام صاحب کا داہنہ پیر ہل جاتا ہے اور آگے پیچھے بھی ہو جاتا ہے تو کیا اس سے نماز فاسد ہو جاتی ہے مع حوالہ جواب عنایت فرمائیں ۔۔(بہت ہی ضروری ہے)۔۔۔۔۔۔۔۔المستفتی جمیل اختر اشرفی گجرات
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
الجواب بـــــــــــِـاِسْمِـــــــــــــٖہ تـَعـــالٰـــــــــــــــی وباللہ توفیق
صورت مسئولہ میں حکم شرع یہ ہے کہ چاہے امام ہو یاغیر امام یعنی تنہا نماز پڑھنے والا سجدہ میں دونوں پاؤں کی دسوں انگلیوں میں سے کسی ایک انگلی کاپیٹ زمین پر لگنا فرض ہے اور ہر پاؤں کی تین تین انگلیوں کاپیٹ زمین پر لگناواجب ہے اور دونوں پاؤں کی دسوں انگلیوں کاپیٹ زمین پر لگنا اور ان کا قبلہ رو ہونا سنت ہے– مذکورہ صورت میں اگرکوئی اس طرح سجدہ کرے کہ دونوں پاؤں زمین سے اٹھے رہیں یا پاؤں کا صرف ظاہری حصہ زمین پر لگا یا، یا صرف انگلیوں کی نوک لگائ اور ایک بھی انگلی کا پیٹ زمین پر نہ لگا تو اس طرح نماز نہیں ہوگی اس نماز کو دوبارہ پڑھنا لازم ہوگا–اسی طرح اگر ایک انگلی کا پیٹ تو زمین پر لگا یا مگردونوں پاؤں کی تین تین انگلیوں کاپیٹ زمین پر نہ لگا یا تو ترک واجب کی وجہ سے گناہ بھی ہوگا اورنمازواجب الاِعادہ ہوگی–
فتاویٰ فیض الرسول میں ہے,اگر سجدہ میں دونوں پاؤں زمین سے اٹھے رہے یا صرف انگلیوں کے سرے زمین سے لگے اور کسی انگلی کاپیٹ بچھا نہیں تو اس صورت میں نماز بلکل نہیں ہوگی اوراگر ایک دو انگلیوں کے پیٹ زمین سے لگے اور اکثر کے پیٹ نہیں لگے تو اس صورت میں نماز مکروہ تحریمی واجب الاعادہ ہوگی–(فتاوی فیض الرسول جلد اول صفحہ 273) صرف پاؤں ہل جاتا ہے اس سے کچھ نہیں ہوگا البتہ پاؤں اُٹھ گیا تو نماز مکروہ تحریمی ہے واللہ اعلم و رسولہ
کتبہ ابو احمد ایم جے اکبری قادری حنفی
دارالافتاء فیضان مدینہ آنلائن
تاریخ 9 دسمبر 2022
واضح رہے سوال کے ساتھ اپنا نام و پتہ مکمل لکھنا ضروری ہے صرف گجرات نہ لکھے بلکہ مکمل پتہ لکھے
Comments
Post a Comment