ٹیسٹ ٹیوب جانور ؟

السلام وعلیکم حضرت میرا ایک سوال ہے کہ کیا گائے یا بھینس کو مصنوعی طور پر حمل کروانا جائز ہے، یعنی اسے بیل یا بھینس کے پاس نہ لے جائیں اور ڈاکٹر سے اس کا بیج لگائیں اور اس کا دودھ پی لیں۔
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ 
الجواب بـــــــــــِـاِسْمِـــــــــــــٖہ تـَعـــالٰـــــــــــــــی وباللہ توفیق 
صورت مسئولہ میں انسان ہوں یا جانور اسلام نے سب کے حقوق کو ادا کرنے کا حکم دیا ہے یہ فعل انسان کے لئے حرام و ناجائز ہے البتہ عذر کی وجہ سے اس فعل کو کرنے میں کچھ شرائط کے ساتھ گنجائش ہے اب جانور کے لیے حکم یہ ہے کہ بغیر عذر اس فعل کو کرنا مکروہ ہے اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ ایک ہی فعل انسان کے لئے حرام اور جانور کے لیے مکروہ کیوں؟  انسان کے لئے حرام اس لئے ہے کہ عورت کا رحم اس کے شوہر کے لیے محل زرع ہے نہ کہ غیر کے لئے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا مسلمان جو اللہ اور قیامت کے دن پر ایمان رکھتا ہے اس کے لیے یہ حلال نہیں کہ اس کا پانی دوسرے کی کاشت کو سیراب کرے  (شرح صحیح مسلم جلد سوم صفحہ 939 )  یعنی اس طرح کرنے سے نسل انسانی کا پتہ نہیں چلے گا کہ یہ بچہ کس مرد کا ہے اس لئے حرام ہے اور دوسری وجہ ستر غلیظ کا دیکھنا بھی حرام ہے مگر یہ حکم جانور کے لئے نہیں ہے کہ اس کی نسل ماں سے چلتی ہے  البتہ مکروہ اس لیے ہے کہ اس کا یہ حق ہے کہ وہ اپنی مادہ سے جماع کرے اس حق کی حق تَلفی ہو رہی ہے مگر اس سے نہ تو اس کی نسل حرام ہوتی ہے اور نہ ہی دودھ البتہ حلال جانور کا نطفہ ہو ہاں اگر جانور میں بھی یہ تکلیف ہو کہ اس کے سواء وہ حاملہ نہیں ہو سکتی تو اجازت ہے واللہ اعلم و رسولہ 
کتبہ ابو احمد ایم جے اکبری قادری حنفی 
خادم دارالافتاء فیضان مدینہ آنلائن 
تاریخ 26 جنوری 2023


Comments

Popular posts from this blog

जो निकाह पढ़ाए वहीं दस्तखत करे

کیا حضور پر جادو کا اثر ہوا تھا

راکھی باندھنا حرام ہے