عقیقہ میں سر مونڈانا؟
سوال کیا عقیقہ کرنے کے بعد بچے کے سر کے بال کاٹنا ضروری ہے
الجواب بـــــــــــِـاِسْمِـــــــــــــٖہ تـَعـــالٰـــــــــــــــی وباللہ توفیق
جس طرح عقیقہ کرنا سنت ہے اسی طرح جانور ذبح کرنے کے بعد بچے کا سر مونڈنا سنت مستحب ہے جیسا کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حسن کی طرف سے ایک بکری عقیقہ کیا اور فرمایا! فاطمہ! اس کا سر مونڈ دو اور اس کے بال کے برابر چاندی صدقہ کرو الخ (جامع الترمذی رقم الحدیث 1519 ) اس حدیث پاک سے معلوم ہوا کہ بچے کا سر منڈنا قولی سنت ہے اور یہ بھی معلوم ہوا کہ بچے کے عقیقہ میں اگر ایک ہی بکری ذبح کرے تو جائز ہے
ہمارے یہاں گجرات میں اکثر عقیقہ بچے کے پیدائش پر نہیں کرتے ہیں بلکہ جوان ہونے کے بعد کرتے ہیں یہ صرف مستحب ہے لہٰذا اگر جوان ہونے کے بعد کرتے ہیں تو سر منڈانا ضروری نہیں مباح ہے
واللہ اعلم و رسولہ
کتبہ ابو احمد ایم جے اکبری قادری حنفی
دارالافتاء فیضان مدینہ آنلائن
تاریخ 13 فروری 2023
دھن باد گجرات
Comments
Post a Comment