تعزیہ کے سامنے فاتحہ پڑھنا ؟
کیا فرماتے ہے مفتیان کرام اکثر جگہ پر امام باڑا یا تعزیہ کے سامنے شیرنی رکھ کر فاتحہ پڑھنے والے امام کے پیچھے نماز کا کیا حکم ہے جواب عنایت فرمائے سائل محمد علی جمیلانی سانواں
الجواب وباللہ توفیق تعزیہ کے سامنے نیاز رکھ کر فاتحہ پڑھنا جائز نہیں جیسا کہ فتاوی اشرفیہ جلد پنجم صفہ 616 میں تعزیہ کے چبوترے پر شیرنی رکھ کر نیاز دینا دلانا رافضیوں کا طریقہ ہے اس لئے اس میں تشبہ بالروافض ہے اور ناجائز و گناہ ہے نیاز گھر دیلائں تعزیہ کے چبوترے پر ہرگز نہ دلائے ایسا امام جو تعزیہ کے چبوترے پر شیرنی رکھ کر نیاز دیتا ہے امامت کے لائق نہیں ہاں اگر توبہ کرے تو اور یہی حکم امام باڑے کا ہے /؛خلاصہ کلام جو طریقہ بدمذہبوں کا اس کو اختیار کرنا حرام ہے حدیث میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جس نے کسی قوم کی مشابہت اختیار کی وہ انھیں میں سے ہے ( سنن ابی داؤد حدیث 4031)
حدیث نمبر: 1647
حضرت عبداللہ بن عباس ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے لعنت فرمائی ان مردوں پر جو عورتوں کی مشابہت اختیار کریں (یعنی ان کی ہی شکل و ہیئت، ان کا سا لباس اور ان کا انداز اپنائیں) اور ان عورتوں پر بھی جو مردوں کی مشابہت اختیار کریں۔ (یعنی ان کی سی شکل و ہیئت بنائیں، ان کا سا لباس اور طرز و انداز اختیار کریں)۔ (صحیح بخاری)
واللہ عالم ورسولہ
ابواحمد ایم جے اکبری قادری حنفی
Comments
Post a Comment