امام فجر میں نھیں اٹھتا؟

السلام علیکم 
حضرت قبلہ مفتی صاحب کی بارگاہ میں سوال عرض ہے کہ ہماری مسجد کے امام صاحب اکثر فجر میں وقت پر نہیں اٹھتے ہے اور ہمیشہ  انھیں اٹھانا پڑتا ہے بار بار سمجھانے کے بعد بھی اپنی اصلاح نہیں کرتے ہے ان کے پیچھے نماز کا کیا حکم ہے ایسے امام کی امامت کے متعلق کیاحکم ہے جواب عنائت فرمائیں سائل محمد حنیف کچھ بھوج گجرات 
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ 
الجواب وباللہ توفیق صورت مسئولہ میں امام کو وقت کی پابندی کرنا لازم ہے فی زمانہ موبائل فون کی موجودگی میں امام کا فجر میں نہیں اٹھنا اور اکثر انھیں اٹھانا پڑتا ہے تعجب کی بات ہے امام کو علارم لگا کر سونا چاہے اگر امام اکثر فجر کی نماز قضا کرتا ہے تو وہ فاسق ہے اس کے پیچھے نماز پڑھنا مکروتحریمی ہے (فتاوی رضویہ جلد۳صفحہ 425) امام کو کہے کہ وہ عائندہ فجر میں وقت پر اٹھنے کی عادت بنائے اگر امام اپنی حالت نہیں بدلتا ہے اور وقت پر خود نہیں اٹھتا اور روز اٹھانا پڑتا ہے تو اسے نوکری سے رخصت کر لیں اور کوئی باشرع امام رکھیں کہ جب امام ہی لاپروہ ہوگا تو پھر لوگوں کی اصلاح کیسے ہوگی واللہ عالم ورسولہ 
ابو احمد ایم جے اکبری قادری حنفی 
دارالافتاء فیضان مدینہ آنلائن


Comments

Popular posts from this blog

जो निकाह पढ़ाए वहीं दस्तखत करे

کیا حضور پر جادو کا اثر ہوا تھا

راکھی باندھنا حرام ہے