ڈرایور کی نماز کا حکم ؟

 اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎ ٹیکسی چلانے والا جسکا روز مرہ کا کاروبار ھے سفر کے دوران نماز کی قصر کرے گا؟

الجواب باسمہ تعالی وبفضلہ

ٹیکسی چلانے والا اگر متصل شاڑے ستاون میل یعنی تقریباً ٩٢ کلومیٹر سفر کے ارادے سے چلا تو جب اپنی بستی یا شہر سے باہر جاۓگا تو شرعا مسافر ہے 

جیسا کہ بہار شریعت میں ہے :خشکی میں میل کے حساب سے ٥٧-٦ میل ہے (بہار شریعت -جلد -١ صفحہ:٧٤١)

اور جب تک وہ واپس اپنے شہر میں نہیں آ جاتا اس وقت تک نمازیں قصر پڑھیگا

بہار شریعت میں ہے :-مسافر پر واجب ہے کہ نماز قصر کرے یعنی ٤ رکعت والے فرض کہ ٢ پڑھے (ایضا صفحہ:٧٤٣)

لکین اگر متصل ٩٢ کلومیٹر کے سفر کا ارادہ نہیں ،اور یہ ارادہ ہے کہ ٥٠ کلومیٹر پر پیسینجر کو چھوڑ کر پھر آگے اگر پیسینجر ہوۓ تو مزید ٧٠ کلو میٹر جاؤنگا تو اس طرح  وہ مسافر نہیں ہوگا کیونکہ متصل ٩٢ کلومیٹر کا سفر نہیں ہے اس لیے


مفتی امجد علی اعظمی رحمت اللہ علیہ فرماتے ہیں:-یہ بھی شرط ہے کہ ٣ دن کا ارادہ متصل سفر کا ہو -اگر یوں ارادہ کیا کہ دو دن کی راہ پہنچ کر کچھ کام کرنا ہے وہ کرکے پھر ایک دن کی راہ جاؤنگا تو یہ ٣ دن کی راہ کا متصل ارادہ نہ ہوا مسافر نو ہوگا (بہار شریعت -جلد: ١ صفحہ:٧٤٣)


لھذا اگر کسی پیسینجر کو لیکر جانے میں متصل ٩٢ کلومیٹر کا اردو ہے تو مسافر ہے ورنہ نہیں

واللہ تعالیٰ اعلم

مفتی ادارہ -ایم جے اکبری قادری حنفی

دارالافتاء فیضان مدینہ -نیمک نگر گنجا گجرات

Comments

Popular posts from this blog

जो निकाह पढ़ाए वहीं दस्तखत करे

کیا حضور پر جادو کا اثر ہوا تھا

راکھی باندھنا حرام ہے