جاہلوں سلام اور اگے بڑوں
وَعِبَادُ الرَّحْمَـٰنِ ٱلَّذِينَ يَمْشُونَ عَلَى ٱلْأَرْضِ هَوْنًا وَإِذَا خَاطَبَهُمُ ٱلْجَـٰهِلُونَ قَالُوا۟ سَلَـٰمًا"
(سورہ الفرقان: 63)
ترجمہ:
"اور رحمٰن کے بندے وہ ہیں جو زمین پر نرمی سے چلتے ہیں، اور جب جاہل ان سے مخاطب ہوتے ہیں تو وہ کہتے ہیں: سلام (تم پر ہو)."
اس آیت میں مؤمنوں کا ایک خوبصورت وصف بیان کیا گیا ہے کہ وہ جاہلوں کی بدتمیزی یا جہالت کا جواب لڑائی یا بدکلامی سے نہیں دیتے بلکہ نرمی اور وقار سے "سلام" کہہ کر گزر جاتے ہیں۔ یہ سلام دراصل لڑائی سے بچنے اور معاملات کو سلجھانے کا ایک حکیمانہ انداز ہے۔
اگر آپ کسی مخصوص آیت یا موضوع کے بارے میں پوچھنا چاہتے ہیں تو وضاحت کریں۔
Comments
Post a Comment