مسافر نے نماز پڑھ لی اور وقت میں گھر پہنچے تو
سوال:ایک شخص مسافر ہے اور اس نے عشاء کی قصر نماز (2 رکعت) ادا کر لی۔ اس کے بعد وہ رات 4 بجے اپنے گھر پہنچ جاتا ہے۔ کیا اسے عشاء کی نماز دوبارہ پوری (4 رکعت) ادا کرنی ہوگی، یا قصر نماز سے فرض ادا ہو گیا؟
(سائل: اکرم وانکنیر)الجواب وباللہ التوفیق:اگر مسافر نے اپنی منزل (مثلاً گھر) پر پہنچنے سے قبل عشاء کی قصر نماز (2 رکعت) ادا کر لی، تو اس کی نماز شرعاً درست ہے اور اسے دوبارہ ادا کرنے کی کوئی ضرورت نہیں، بشرطیکہ اس نے نماز وقت پر اور قصر کے شرعی احکام کے مطابق ادا کی ہو۔ اس کی دلیل یہ ہے کہ مسافر پر قصر فرض ہے، اور نماز کی ادائیگی کے وقت وہ مسافر کی حالت میں تھا۔ گھر پہنچنے کے بعد اس کی حالت (مقیم ہونا) میں تبدیلی سے اس کی پہلے ادا کی گئی نماز پر کوئی اثر نہیں پڑتا۔دلائل شرعیہ:قرآن مجید:
سورہ البقرہ، آیت 239:
فَإِنْ خِفْتُمْ فَرِجَالًا أَوْ رُكْبَانًا ۖ فَإِذَا أَمِنتُمْ فَاذْكُرُوا اللَّهَ كَمَا عَلَّمَكُم مَّا لَمْ تَكُونُوا تَعْلَمُونَ
ترجمہ: "اگر تمہیں خوف ہو تو پیدل یا سواری پر (نماز پڑھ لو)، پھر جب تم امن میں آؤ تو اللہ کو اس طرح یاد کرو جیسے اس نے تمہیں سکھایا جو تم نہ جانتے تھے۔"
اس آیت سے واضح ہے کہ سفر یا خاص حالات میں اللہ تعالیٰ نے عبادت میں تخفیف اور آسانی دی ہے، جیسے قصر نماز کی رخصت۔حدیث مبارکہ:
حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "اللہ تعالیٰ کو پسند ہے کہ اس کی دی ہوئی رخصتوں سے فائدہ اٹھایا جائے، جیسے اس کی عزیمتوں پر عمل کیا جاتا ہے۔" (مسند احمد)فقہی حکم:بہارِ شریعت (جلد 1، ص 734) میں ہے: "مسافر پر قصر فرض ہے اگر وہ شرائط کے مطابق سفر میں ہو، اور اس کی نماز اس وقت کی حالت پر منحصر ہے جب وہ ادا کر رہا ہوتا ہے۔"فتاویٰ عالمگیری (جلد 1، ص 141) میں ہے کہ اگر مسافر نے قصر نماز ادا کر لی اور بعد میں مقیم ہو گیا، تو اس کی قصر نماز درست رہتی ہے، کیونکہ اس نے اس وقت کے شرعی حکم کے مطابق عمل کیا۔شرائط قصر:قصر نماز اس وقت جائز ہے جب مسافر کم از کم 92 کلومیٹر کا سفر طے کرے اور اپنی منزل پر 15 دن سے کم قیام کا ارادہ رکھتا ہو۔اگر مذکورہ شخص نے عشاء کی نماز وقت پر اور قصر کے احکام کے مطابق ادا کی، تو اس کی نماز درست ہے۔صورتحال کی وضاحت:جب اس شخص نے عشاء کی نماز پڑھی، اس وقت وہ مسافر تھا، اس لیے قصر (2 رکعت) اس پر فرض تھی، اور اس نے وہی ادا کی۔گھر پہنچنے کے بعد اس کی حالت مقیم میں تبدیل ہوئی، لیکن چونکہ نماز اس سے پہلے ادا ہو چکی تھی، اس لیے اس کی قصر نماز پر کوئی اثر نہیں پڑتا۔اگر وہ گھر پہنچنے سے قبل نماز نہ پڑھتا اور مقیم ہونے کے بعد پڑھتا، تو اسے پوری (4 رکعت) نماز ادا کرنی ہوتی۔حتمی خلاصہ:عشاء کی قصر نماز جو اس شخص نے مسافر ہوتے ہوئے ادا کی، وہ شرعاً درست ہے اور اس سے فرض ادا ہو گیا۔ اسے دوبارہ پوری نماز (4 رکعت) ادا کرنے کی ضرورت نہیں۔دستخط:
ابو احمد ایم جے اکبری
دارالافتاء گلزار طیبہ
Comments
Post a Comment